غزّہ پر اسرائیلی حملے، دو خاندانوں کا نام و نشان ہی مِٹ گیا
بیت حانون پر اسرائیلی فضائی حملے میں، دو رشتہ دار خاندانوں کے 25 افراد ہلاک ہوگئے
اسرائیل کی جانب سے غزہ کے شمال علاقے ' بیت حانون' پر کیے گئے فضائی حملے میں، دو رشتہ دار خاندانوں کے 25 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
مقتول خاندانوں کے رشتہ دار عبدالرحمان کلہوت نے کہا ہے کہ "اسرائیلی فوج نے کلہوت خاندان سے تعلق رکھنے والے دو خاندانوں کے رہائشی مکان کو نشانہ بنایا اور خاندانوں کو مکمل طور پر ختم کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ یہ خاندان اسرائیلی حملوں کی وجہ سے جبالیہ مہاجر کیمپ سے بیت حانون کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور ہو گئے تھے۔حملے کے نتیجے میں ان دو خاندانوں کے 25 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
بیت حانون میں دیگر اسرائیلی فضائی حملوں میں بھی 15 فلسطینی ہلاک ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی حملوں میں تقریباً 17 ہزار 492 بچوں اور 11 ہزار 979 عورتوں سمیت کُل 44 ہزار 758 فلسطینی ہلاک ہوچُکے ہیں۔حملوں میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ایک لاکھ 6 ہزار 134 ہے۔
تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے ابھی تک ہزاروں لاشیں دبی ہوئی ہیں۔حملوں میں ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کو نشانہ بنا کر بنیادی شہری ڈھانچے کو بھی نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔
7اکتوبر 2023 سے، مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی القدس میں بھی فلسطینیوں کے خلاف گرفتاریوں، چھاپوں اور حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ گرفتار کیے گئے فلسطینیوں کی تعداد 11 ہزار900 سے تجاوز کر گئی ہے۔'آزادی فلسطین تنظیم' سے منسلک 'کمیٹی برائے اسیران و رہا کردہ افراد' اور 'فلسطینی اسیران سوسائٹی' کی جانب سے جاری کردہ بیانات میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی علاقے میں واقع ایٹزیون جیل میں قید 9 فلسطینی غذائی زہریت کا شکار ہوئے ہیں۔ ایٹزیون جیل میں غذائی زہریت کا کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔