یمن، حوثیوں کا دو امریکی بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا دعوی
اسرائیل کے خلاف حوثیوں کے حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک کہ غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم نہیں ہوتا اور غزہ اور لبنان میں حملے بند نہیں کیے جاتے
یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے بحیرہ احمر اور بحیرہ عمان میں امریکہ سے تعلق رکھنے والے دو ڈسٹرائروں اور ایک طیارہ بردار بحری جہاز کو نشانہ بنایا ہے۔
حوثیوں کے فوجی ترجمان یحییٰ سیری نے اعلان کیا کہ حوثیوں نے بحیرہ احمر اور بحیرہ عمان میں دو حملے کیے جو 8 گھنٹے جاری رہے۔
پہلے حملے میں بحیرہ عمان میں امریکی طیارہ بردار بحری جہاز "ابراہم لنکن" کو بغیر ڈراون اورمیزائلوں سے نشانہ بنانے کاذکر کرنے والے سیری نے کہا کہ ہم نے یہ حملہ اسوقت کیا ہے جب امریکہ یمن پر حملے کی تیاری میں مصروف تھا۔
حوثی رہنما نے بتایا کہ دوسرے حملے میں بحیرہ احمر میں دو امریکی ڈسٹرائر کو نشانہ بنایا گیا۔
مذکورہ حملوں کو فلسطینیوں اور لبنانی عوام سے اظہارِ یکجہتی کے لیے کرنے کی توضیح کرتے ہوئے سیری نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کے خلاف حوثیوں کے حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک کہ غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم نہیں ہوتا اور غزہ اور لبنان میں حملے بند نہیں کیے جاتے۔
حوثیوں سے وابستہ وزارت دفاع کے روحانی رہنمائی شعبے کے ڈپٹی ڈائریکٹر عبداللہ بن عامر نے بتایا کہ امریکی افواج کے خلاف ایک احتیاطی فوجی کاروائی کی گئی ہے۔
دریں اثنا، امریکی محکمہ دفاع نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ نے یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کے خلاف فضائی حملے کیے ہیں۔
پینٹاگون کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل پیٹرک رائیڈر نے بتایا کہ امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) نے یمن میں حوثیوں کے ہتھیاروں کےگوداموں پر فضائی حملے کیے اور کہا کہ یہ کاروائیاں حوثیو ں کے امریکی اتحادی قوتوں کے خلاف حملوں کے جواب میں کی گئی ہیں۔
رائڈر نے یہ بھی بتایا کہ 11 نومبر کو سینٹ کام قوتوں نے آبنائے بابل مندیپ کو عبور کرتے ہوئے حوثیوں کے حملے کو کامیابی سے پسپا کیا ہے۔
طیارہ بردار بحری جہاز ابراہم لنکن پر مبینہ حملے کے بارے میں رائڈر نے بتایا کہ"مجھے اس
متعللقہ خبریں
دہشت گرد تنظیم PKK/YPG کے حملے میں شامی قومی فوج کے 6 فوجی ہلاک
پرتشدد تصادم کے بعد، علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم نے شامی قومی فوج کے ٹھکانوں پر حملہ کیا