غزہ میں جنگ بندی کئی جانیں بچائے گی، فلسطینی مستقل مندوب
منصور نے اقوام متحدہ کے جنیوا آفس سے تسلیم شدہ پریس ممبرز کی یونین کے صحافیوں سے ملاقات کی
اقوام متحدہ میں فلسطین کے مستقل نمائندے ریاض منصور نے کہا ہے کہ اسرائیل کے شدید حملوں کی زد میں ہونے والا غزہ میں جنگ بندی جانیں بچائے گی۔
منصور نے اقوام متحدہ کے جنیوا آفس سے تسلیم شدہ پریس ممبرز کی یونین کے صحافیوں سے ملاقات کی۔
غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے حوالے سے مذاکرات جاری ہونے تا ہم فلسطین کی حیثیت سے براہ راست مذاکرات میں شامل نہ ہونے کا ذکر کرتے ہوئے منصور نے کہا کہ وہ امریکی حکام کے ساتھ ساتھ مصر اور قطر سے بھی مشاورت کر رہے ہیں۔
جنگ بندی تک پہنچنے کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے منصور نے کہا، "جنگ کا تسلسل جان لیتا ہے۔ ہم نے اب تک تقریباً 43 ہزار فلسطینی شہری کھو دیے ہیں۔ ان میں سے زیادہ ترنہتے بچے اور خواتین ہیں۔ 100 ہزار لوگ زخمی ہوئے جن کا 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں "جنگ بندی جانیں بچائے گی اور بے گھر افراد کو واپس آنے کا موقع دے گی۔"
انادولو کے نامہ نگار کے سوال کہ "غزہ میں جنگ ایک سال سے زائد عرصے سے جاری ہے۔ متعدد کوششوں کے باوجود اسرائیل کے حملے ابھی تک نہیں رک نہیں سکے۔ آپ کے خیال میں عالمی برادری اسرائیل کے حملوں کو کیوں نہیں روک سکی؟" اس کی بنیادی وجہ کیا ہے؟" کے جواب میں منصور نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ویٹو پاور کے حامل 5 ممالک ہیں جو کہ بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کا ذمہ دار ادارہ ہے، لیکن ایک ملک ہے جو اسرائیل کی پشت پناہی کرتا ہے۔
منصور نے کہا کہ اسرائیل کے غزہ پر حملے جاری رکھنے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل نہ کرنے کے باوجود کسی قسم کی پابندیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
اس بات کی یاددہانی کرتے ہوئے کہ امریکہ میں صدارتی انتخابات اگلے ہفتے ہونے والے ہیں، منصور نے کہا کہ اس انتخابات کے نتائج غزہ اور دیگر مسائل کے لحاظ سے اہم ہیں۔
متعللقہ خبریں
شام کا قنیطرہ علاقہ بھی مقامی اپوزیشن گروپوں کے کنٹرول میں آ گیا
جھڑپوں کے بعد مقامی اپوزیشن گروپوں نے شہر کے مرکز کا کنٹرول سنبھال لیا