اسرائیل کی نسل کش جارحیت بدستور جاری

اسرائیلی فوج ان حملوں سے  لبنانی شہریوں کو نقل مکانی کرنے پر  مجبور کر رہی ہے

2205382
اسرائیل کی نسل کش جارحیت بدستور جاری

نسل کشی کرنے والی اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر لبنان کے جنوب کو نشانہ بنایا۔

خون سے  رنگیاسرائیلی فوج نے لبنان کے شہر سُر میں اسلامک ہیلتھ انسٹی ٹیوشن کی ٹیموں کو نشانہ بنایا۔

اسلامک ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ کے  ابتدائی طبی امداد  عملے  کے 4 کارکن اس  حملے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (یونیسکو) کی عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل لبنانی  شہر  بعل بیک  بھی شدید حملوں کی زد میں ہے۔

خطے میں 5 فضائی حملوں میں 7 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوئے۔

لبنان میں 8 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 2,867 ہو گئی ہے۔

بتایا گیا تھا کہ ہلاک شدگان  میں سے 178  ہیلتھ ورکرز ہیں۔

اسرائیل نے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوبی علاقوں کو دوبارہ نشانہ بنانا شروع کر دیا  ہے۔

ان حملوں سے اسرائیلی فوج  لبنانی شہریوں کو نقل مکانی کرنے پر  مجبور کر رہی ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں نباطیہ کے لیے انخلاء کا انتباہ جاری کیا ہے۔

لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے اسرائیل کے انخلاء  کے انتباہ  پر ردعمل کا اظہار کیا۔

میقاتی نے اسرائیلی فوج کی جانب سے لبنانی شہریوں سے اپنے شہر کو مکمل طور پر خالی کرنے کی ہدایات کو ’جنگی جرم‘ قرار دیا۔

حزب اللہ اسرائیلی حملوں کا جواب دینے کی کوشش میں ہے اس نے اسرائیل کے شمالی علاقوں کو راکٹوں سے نشانہ بنایا  ہے۔

اسرائیلی بربریت سے سب سے زیادہ بچے  متاثر ہو رہے  ہیں۔

اس صورتحال کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے اس بات پر زور دیا کہ لبنان میں جنگ نے بچوں کی زندگیوں کو  تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔

رسل نے کہا کہ طویل مدتی تکلیف دہ تناؤ کے شکار بچوں کو سنگین صحت اور نفسیاتی خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جو عمر بھر جاری رہ سکتا ہے۔



متعللقہ خبریں