امریکی صدر کے دو مشیر جمعرات کو اسرائیل روانہ ہونگے،جنگ بندی پر بات چیت کا امکان
بتایا گیا ہے کہ ہوکسٹین اور میک گرک تل ابیب انتظامیہ کے ساتھ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جاری تصادم کو ختم کرنے اور سرحد کے دونوں اطراف کے بے گھر افراد کی گھروں واپسی کو یقینی بنانے کے لیے معاہدے پر پہنچنے کی کوششوں پر بات چیت کریں گے
امریکی صدر جو بائیڈن کے 2 مشیر اس ہفتے اسرائیل کا دورہ کریں گے تاکہ حزب اللہ کے ساتھ جاری تصادم کو ختم کرنے اور معاہدے پر پہنچنے پر بات چیت کی جا سکے۔
اسرائیلی نیوز سائٹ "والا" کے مطابق، بائیڈن کے سینئر مشیر آموس ہوکسٹین اور وائٹ ہاؤس قومی سلامتی کونسل کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے کوآرڈینیٹر بریٹ میک گرک جمعرات کو اسرائیل جائیں گے۔
بتایا گیا ہے کہ ہوکسٹین اور میک گرک تل ابیب انتظامیہ کے ساتھ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جاری تصادم کو ختم کرنے اور سرحد کے دونوں اطراف کے بے گھر افراد کی گھروں واپسی کو یقینی بنانے کے لیے معاہدے پر پہنچنے کی کوششوں پر بات چیت کریں گے۔
نام ظاہر نہ کرنے والے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تصادم کو ختم کرنے کا معاہدہ چند ہفتوں میں ہو سکتا ہے۔
زیر غور معاہدے کے تحت حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان پہلے 60 دن کی عارضی مہلت کا آغاز متوقع ہے۔
اس منتقلی مدت کے دوران، حزب اللہ سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ جنوبی لبنان سے اپنے بھاری ہتھیار لیطانی دریا کے شمال یعنی اسرائیلی سرحد سے دور منتقل کرے۔
اس کے علاوہ، لبنانی فوج کو اسرائیلی سرحد پر 8 ہزار فوجی تعینات کرنے اور جنوبی لبنان پر زمینی قبضہ کرنے والی اسرائیلی فوج کا تدریجی طور پر علاقے سے انخلا کا منصوبہ زیر غور ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اگر یہ اقدامات 60 دن کی عارضی مہلت کے دوران اٹھائے گئے تو اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا جائے گا۔