اسرائیل، غزّہ کے مہاجر کیمپوں پر حملے کر رہا ہے
اسرائیلی فوج 7 دن سے جبیلیہ مہاجر کیمپ سمیت غزّہ کے شمالی حصّے کا محاصرہ کئے ہوئے ہے اور رہائشی مکانات پر بمباری کر کے انسانیت کا قتل عام کر رہی ہے: غزّہ حکومت میڈیا آفس
اسرائیل نے غزّہ کے وسطی علاقے میں واقع مہاجر کیمپوں نصیرات اور جبیلیہ پر حملے کر کے 11 فلسطینیوں کو قتل کر دیا ہے۔
عینی شاہدوں کے مطابق اسرائیلی فوج نے نصیرات مہاجر کیمپ میں واقع ایک گھر کو ہدف بنایا ہے اور اس حملے میں 7 فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے غزّہ کی پٹّی کے شمال میں واقع جبیلیہ مہاجر کیمپ پر بھی فضائی اور توپ حملے کئے ہیں۔ جبیلیہ پر حملوں میں بھی 4 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
غزّہ حکومت کے میڈیا آفس کی طرف سے جاری کئے گئے تحریری بیان کے مطابق اسرائیلی فوج نے 7 دن سے جبیلیہ مہاجر کیمپ سمیت غزّہ کے شمالی حصّے کو محاصرے میں لے رکھا ہے اور رہائشی مکانات پر بمباری کر کے انسانیت کا قتل عام کر رہی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ" اسرائیل، قتل عام میں بے مہار ہو چکا ہے اور فلسطینی عوام کو جبری ہجرت کروانے کی پالیسی کے دائرہ کار میں غزّہ کے شمال کو تباہ وبرباد دیارِ موت میں تبدیل کرنے کی کوششوں میں ہے ۔ جو کچھ جبیلیہ اور شمالی غزّہ میں ہو رہا ہے وہ انسانیت اور بین الاقوامی قانون کے خلاف ہے اور انسانیت کُشی کا جُرم ہے"۔
بیان میں، بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کے اداروں سے غزّہ میں نسل کشی بند کروانے کا، مطالبہ کیا گیا ہے۔
اس دوران اسرائیلی فوج نے غزّہ کی پٹّی کے شمال میں 7 دن سے جاری برّی حملوں میں بموں سے مسلح ربوٹ استعمال کئے ہیں۔
نام کو پوشیدہ رکھتے ہوئے ایک باوثوق ذریعے کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق اسرائیلی فوج نے جبیلیہ مہاجر کیمپ پر زمینی حملوں میں وسیع پیمانے پر جانی و مالی نقصان پہنچانے کے لئے دھماکہ خیز مواد سے لیس روبوٹ استعمال کئے ہیں۔
جبیلیہ مہاجر کیمپ کے مغربی محلّے الفلوجہ میں 2 روز قبل ان مسلح ربوٹ حملوں کی نتیجے میں چند رہائشی مکانات پر مشتمل عمارت مکمل طور پر زمین بوس ہو گئی ہے۔
مذکورہ ذریعے نے کہا ہے کہ مسلح ربورٹ رہائشی مکانات کے درمیان گھومتا پھرتا ہے اور اسرائیلی فوجی کی طرف سے ریموٹ کنٹرول کی مدد سے اڑا دیا جاتا ہے۔ ان حملوں کا مقصد فلسطین کے مزاحمتی گروپوں کو نشانہ بنانا ہے۔
واضح رہے کہ قطر کے الجزیرہ ٹیلی ویژن چینل نے 22 مئی کو جبیلیہ پر برّی حملوں کے دوران استعمال کئے جانے والے مسلح ربوٹوں کی ویڈیو نشر کی تھی۔
دوسری طرف روزنامہ نیویارک ٹائمز کے مطابق غزّہ میں متّعین ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں جو کچھ ہم نے دیکھا وہ "انتہائی دہشت ناک" تھا۔
65 رضاکار ڈاکٹروں میں سے 44 نے کہا ہے کہ انہوں نے ایسے بہت سے کم سن بچے دیکھے جنہیں سر میں یا پھر سینے میں گولی ماری گئی تھی۔
ڈاکٹروں میں سے 12 نے کہا ہے کہ ایمرجنسی سروس میں ان کے پاس متواتر زخمی بچے لائے جاتے رہے ہیں۔