بعض عناصر مشرق وسطی میں جنگ کا ماحول چاہتے ہیں:لاوروف

روسی وزیر خارجہ سرگی لاوروف نے کہا  ہے کہ ایسے  عناصر ہیں جو مشرق وسطیٰ میں بڑے پیمانے پر علاقائی جنگ کو ہوا دینا چاہتے ہیں   جس کے خلاف   آواز اٹھانے کی ضرورت ہے

2185468
بعض عناصر مشرق وسطی میں جنگ کا ماحول چاہتے ہیں:لاوروف

روسی وزیر خارجہ سرگی لاوروف نے کہا  ہے کہ ایسے  عناصر ہیں جو مشرق وسطیٰ میں بڑے پیمانے پر علاقائی جنگ کو ہوا دینا چاہتے ہیں   جس کے خلاف   آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔

لاوروف نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ روس-خلیجی تعاون کونسل کے اجلاس کے بعد سوالات کے جوابات دیئے۔

لاوروف نے کہا کہ ملاقات میں فلسطینی سرزمین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ،ہمارا یہاں مشترکہ موقف ہے کہ تشدد کا خاتمہ ہونا چاہیے، انسانی مسائل کو حل کیا جانا چاہیے اور فلسطینی ریاست کے قیام کے حوالے سے اقوام متحدہ کے فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے کام شروع کیا جانا چاہیے۔

 انہوں نے مشرق وسطیٰ کے حوالے سے امریکہ کی پالیسی پر بات کرتے  ہوئے کہا کہ

واشنگٹن مشرق وسطیٰ میں کسی بھی عمل پر اپنی اجارہ داری برقرار رکھنا چاہتا ہے البتہ  ہم نے اسے بار بار ناکام ہوتے دیکھا ہے۔

لاوروف نے کہا کہ   قطر اور مصر نے غزہ کی پٹی کے حوالے سے  بعض تجاویز پیش کی ہیں

جب یہ ممالک کوئی معقول پیش کش کرتے ہیں تو ابتدائی معاہدہ طے پا جاتا ہےلیکن پھر اسرائیلی انتظامیہ اضافی شرائط پیش کرتی ہے، یہ افسوسناک ہے اس سانحے کو روکنے اور جنگ بندی قائم کرنے کی فوری ضرورت ہے۔

لاوروف نے کہا کہ  فلسطینی علاقوں میں بحران کی عکاسی ہوتی ہے لبنان اسرائیل سرحد، یمن اور بحیرہ احمر کی صورتحال  ہمارے سامنے ہیں ،وہاں وہ لوگ ہیں جو بڑے پیمانے پر علاقائی جنگ کو ہوا دینا چاہتے ہیں جن کے خلاف ہمیں کھڑا ہونے کی ضرورت ہے ۔

 سرگی لاوروف نے کہا کہ فلسطینیوں اور حماس کے درمیان اتحاد قائم کیا جانا چاہیے اور تحریک فتح کو حماس سے  اختلافات ترک کر دینے چاہیے۔

روسی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیر لاوروف نے ریاض میں اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ سے بھی ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران  فلسطین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا  اور فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی پٹی میں جاری تنازعات کو فوری طور پر روکا جائے اور اقوام متحدہ کے فیصلوں کے مطابق مذاکرات کا آغاز کیا جائے۔

ملاقات کے دوران روس اور او آئی سی کے درمیان مختلف شعبوں میں رابطوں کو مضبوط بنانے پر بھی  اتفاق کیا گیا۔

 



متعللقہ خبریں