اسرائیل: نیتان یاہو حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھاری شرکت سے جاری

مظاہروں میں شامل ہزاروں اسرائیلی، غزّہ میں فائر بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے، سمجھوتے  سے گریز کی وجہ سے نیتان یاہو حکومت کے خلاف  احتجاج کر رہے ہیں

2182674
اسرائیل: نیتان یاہو حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھاری شرکت سے جاری

اسرائیل میں نیتان یاہو حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے آج دوسرے دن بھی جاری ہیں۔

مظاہرے، مغربی القدس، تل ابیب، ہائفہ اور نیتان یاہو  کی ذاتی رہائش گاہ کے علاقے کیسریا جیسے، متعدد مقامات سے اور بھاری شرکت کے ساتھ  کئے جا رہے ہیں۔ مظاہروں میں شامل ہزاروں اسرائیلی، غزّہ میں فائر بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے، سمجھوتے  سے گریز کی وجہ سے نیتان یاہو حکومت کے خلاف  احتجاج کر رہے ہیں۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ غزّہ میں اسرائیلی قیدیوں کی موت کا ذمہ دار نیتان یاہو ہے۔

مظاہرین  نے  "گھر واپس لاو۔۔۔ فوراً ابھی" اور "مدد"، "بیبی قیدیوں کو رہا کرواو" اصل کرتا دھرتا تم ہو۔۔۔ تم مجرم ہو" جیسے نعروں کے ساتھ اسرائیلی قیدیوں کی فی الفور واپسی کا مطالبہ کیا  ہے۔

بعض مقامات پر مظاہرین نے راستے بند کر دیئے اور آگ لگا کر احتجاج کیا۔

اسرائیلی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے طاقت کا استعمال کیا اور 6 مظاہرین کو حراست میں لے لیا ہے۔

واضح رہے کہ غزّہ میں 6 اسرائیلی قیدیوں کی موت کے بارے میں جاری کردہ بیان میں حماس نے کہا تھا کہ "اسرائیلی قیدی، امریکی اسلحے کے ساتھ  اور فلسطینی عوام کو قتل کرنے کے لئے کی گئی بمباری میں ہلاک ہوئے ہیں"۔

غزّہ میں قید اسرائیلیوں کے کنبوں کے بنائے گئے سوشل میڈیا پلیٹ فورم نے، فلاڈلفی راہداری پر قبضے  کے اصرار  اور فائر بندی سمجھوتے  سے پہلو تہی کی وجہ سے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو کو 6 اسرائیلی قیدیوں کی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

تاہم نیتان یاہو نے دعوی کیا تھا کہ ان کی حکومت سمجھوتہ کرنا چاہتی ہے،  اگر اب تک سمجھوتہ نہیں ہوا تو اس کی ذمہ دار  حماس   ہے۔



متعللقہ خبریں