ہم، فلاڈلفی راہداری کا قبضہ نہیں چھوڑیں گے: نیتان یاہو
42 دن تو کیا 42 سال بھی گزر جائیں تو ہم فلاڈلفی راہداری کا قبضہ نہیں چھوڑیں گے: وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو
اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو نے کہا ہے کہ چاہے 42 سال ہی کیوں نہ گزر جائیں ہم فلاڈلفی راہداری سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
اسرائیلی ٹیلی ویژن 'چینل 12' کے مطابق نیتان یاہو نے کابینہ اجلاس سے خطاب میں اسرائیلی فوج کے زیرِ قبضہ اور غزّہ ۔مصر سرحد پر واقع 'فلاڈلفی راہداری' کے بارے میں بات کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ "42 دن تو کیا 42 سال بھی گزر جائیں تو ہم فلاڈلفی راہداری کا قبضہ نہیں چھوڑیں گے۔ یہ راہداری اسرائیل کی سلامتی کے لئے اہم ہے لہٰذا ہمارا وہاں مستقل شکل میں موجود رہنا ضروری ہے "۔
نیتان یاہو نے، فلسطینی گروپوں کے ساتھ سمجھوتے کے لئے حکومت پر دباو کی خاطر کی جانے والی، عام ہڑتال کو 'شرمناک' قرار دیا اور کہا ہے کہ یہ ہڑتال حماس کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔
خطاب میں نیتان یاہو کے استعمال کردہ '42 دن' کے الفاظ اسرائیل اور حماس کے درمیان بلواسطہ مذاکرات کے دوران فائر بندی سمجھوتے کے پہلے 42 روزہ مرحلے کی ترجمانی کرتے ہیں۔
نیتان یاہو نے پریس کانفرنس میں بھی دعوی کیا ہے کہ "غزّہ پر حملوں کا ہدف فلاڈلفی راہداری کے ذریعے ہی پورا کیا جا سکتا ہے۔ ہم یہاں سے انخلاء نہیں کریں گے۔ ہم سب کو اس راہداری میں موجود رہنے پر اصرار کرنا چاہیے"۔
وزیر دفاع یوآف گالانت کے حوالے سے انہوں نے کہا ہے کہ گذشتہ ہفتے 6 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں ملنے کے بعد بعض اسرائیلی حکام کے منہ سے فلاڈلفی راہداری سے انخلاء کے الفاظ سُن کر مجھے شدید حیرت ہوئی ہے۔ ہم تو غزّہ میں فائر بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا سمجھوتہ کرنا چاہتے ہیں لیکن حماس کی طرف سے ہمیں مثبت رجحان دیکھنے کو نہیں مل رہا۔
اپنی ذات اور حکومت پر تنقیدوں کے حوالے سے انہوں نے کہا ہے کہ "جتنا میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا تمنائی ہوں اور کوئی نہیں ہو سکتا۔ اس موضوع پر کسی کو مجھ پر انگلی اُٹھانے کا حق نہیں ہے"۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزّہ کی پٹّی کے شہر رفح کی ایک سُرنگ سے 6 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں ملنے کا اعلان کیا تھا۔
حماس نے موضوع سے متعلق جاری کردہ بیان میں کہا تھا کی قیدیوں کی موت اسرائیلی بمباری سے واقع ہوئی ہے۔