امریکہ پر بھروسہ بڑی غلطی ہوگی:خامنہ آئی
ایران کے مذہبی رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای نے حکومت کو خبردار کیا کہ وہ امریکہ پر بھروسہ نہ کرے البتہ کچھ معاملات میں دشمن کے ساتھ بات چیت میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے
ایران کے مذہبی رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای نے حکومت کو خبردار کیا کہ وہ امریکہ پر بھروسہ نہ کرے البتہ کچھ معاملات میں دشمن کے ساتھ بات چیت میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق، علی خامنہ ای نے اجلاس سے خطاب کیا جہاں انہوں نے صدر مسعود پیزشکیان کی قیادت میں نئی حکومتی کابینہ کو قبول کیا۔
خامنہ ای نے کہا کہ نئی حکومت کی ترجیحات میں سے ایک مہنگائی کا مسئلہ حل کرنا ہے۔
خانہ آئی نے کہا کہ اقتصادی مسائل کے حل کو مغرب کے ساتھ مذاکرات سے منسلک کرنا حماقت ہوگی ، ہمیں اپنی امیدیں دشمن سے وابستہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے،ہمیں اپنے منصوبوں کے لیے دشمنوں کی منظوری نہیں چاہیئے یقیناً، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم دشمن کے ساتھ بات چیت نہیں کریں گے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ہمیں اس پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے البتہ بعض معاملات پر دشمن کے ساتھ بات چیت کرنا اصولوں سے متصادم نہیں ہے۔
خامنہ آئی نے کہا کہ حکام کو مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجیز میں پیچھے نہیں رہنا چاہیے، ہمیں اس کا استعمال کر نے میں کسی خام خیالی میں بھی نہیں رہنا ہوگا۔
خامنہ ای نے کہا کہ مستقبل میں دنیا میں مصنوعی ذہانت سے متعلق ایک ایجنسی قائم کی جا سکتی ہے اور وہ دوسرے ممالک کو مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی تیار کرنے سے روک سکتی ہے، ملک کے اندر مصنوعی ذہانت کے بنیادی ڈھانچے کے فروغ میں سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جائے ۔