اسماعیل ہنیہ کے بعض محافظ اور ملازمین اسرائیلی حملے میں ہلاک
حماس نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے حملے میں ہلاک ہونے والے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے دفتر میں کام کرنے والے کچھ محافظ اور دیگر ملازمین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
حماس نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے حملے میں ہلاک ہونے والے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے دفتر میں کام کرنے والے کچھ محافظ اور دیگر ملازمین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
حماس کی جانب سے دیے گئے تحریری بیان میں اسرائیلی حملے کے بارے میں معلومات دی گئیں۔
واضح رہے کہ ہنیہ کے کچھ محافظ اور ان کے دفتر ملازمین شاطی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے کے دوران جاں بحق ہوئے۔
بیان میں جس میں ایک تعزیتی پیغام بھی شامل تھا، جانوں سے ہاتھ دھونے والوں کے بارے میں کوئی تفصیلی معلومات نہیں دی گئیں۔
حماس نے کہا کہ یہ حملہ اسرائیل کی ہر اس شخص سے نفرت کی عکاسی کرتا ہے جس کا ہنیہ سے قریبی یا دور کا تعلق ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کے یہ جرائم، ہنیہ کے بچوں اور نواسوں کے قتل یا ان کے رشتہ داروں کے گھروں پر بمباری سے نہ تو شروع ہوئے اور نہ ہی یہ تہران میں قتل پر ختم ہوں گے۔
اس بات پر زور دیا گیا کہ اسرائیلی حملے فلسطینیوں کی مزاحمت کے عزم کو نہیں توڑ سکتے۔
گزشتہ روز اسرائیل نے شاتی پناہ گزین کیمپ میں فلسطینیوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنایا جس میں 6 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور متعدد افراد زخمی ہوئے۔
حماس کے رہنما ہنیہ کو 31 جولائی کو تہران میں قتل کر دیا گیا تھا جس پر ایران اور حماس نے کہا کہ ہنیہ کے قتل کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہے۔