معاہدے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ نیتین یاہو ہے:حماس
حماس نے اعلان کیا کہ اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں
حماس نے اعلان کیا کہ اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔
حماس کی جانب سے دیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ بن یامین نیتن یاہو نے امریکہ، مصر اور قطر کی ثالثی میں غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے ہونے والے مذاکرات میں نئی شرائط عائد کرکے معاہدے تک پہنچنے سے روکا۔
بیان میں کہا گیا کہ نیتن یاہو نے نئی شرائط کے ساتھ ثالثی کرنے والے فریقین کو مشکل میں ڈال دیا ہے ،نیتن یاہو نے غزہ کی طرف مستقل جنگ بندی اور جامع انخلاء کو مسترد کر دیا ہے جبکہ تل ابیب انتظامیہ کا اصرار ہے کہ نیتزارم کوریڈور پر قبضہ جاری رکھا جائے جو غزہ کو دو حصوں میں تقسیم کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے بعض دیگرموضوعات بھی نئی تجویز میں شامل کیے گئے ہیں، ہم نیتن یاہو کو ثالثوں کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے، معاہدے تک پہنچنے سے روکنے اور جانوں کے ضیاع کے لیے مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔
حماس کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ہمارے عوام کو منظم طریقے سے نشانہ بنانے سے خطرات لاحق ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے امریکہ، مصر اور قطر کی ثالثی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات 15-16 اگست کو دوحہ میں ہوئے تھے۔