اسرائیلی فوج نے نمازیوں کو نشانہ بنا ڈالا، ایک سو زائد فلسطینی شہید
اسرائیلی فورسز کے اسکول پر گرائے گئے 3 بموں میں سے ہر بم کا وزن 2 ہزار پاؤنڈ تھا
اطلاع ملی ہے کہ نماز فجر کے دوران اسرائیلی فورسز کی فلسطینیوں پر وحشیانہ بمباری سے خواتین اور بچوں سمیت 100 سے زائد افراد شہید ہوگئے۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی WAFA کے مطابق اسرائیلی فوج نے مشرقی غزہ کے ضلع اید دیرک میں واقع الا طبین اسکول پر حملہ کیا جہاں بھاری تعداد میں بے گھر افراد نے پناہ لی تھی۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ حملے کی وجہ سے لاشیں ٹکڑے ٹکڑے ہوگئیں اور آگ لگنے سے جل گئیں۔
اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ فضائیہ نے تبین اسکول پر بمباری کی، جسے حماس اپنے ہیڈکوارٹر کے طور پر استعمال کرتی تھی۔جبکہ غزہ کے حکام کا کہناہے کہ اسرائیل نے جان بوجھ کر اسکول کو نشانہ بنایا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز کے اسکول پر گرائے گئے 3 بموں میں سے ہر بم کا وزن 2 ہزار پاؤنڈ تھا۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم اسلامی جہاد نے الدرج کےاسکول پراسرائیلی بمباری کومکمل طورپر جنگی جرم قراردیا ہے۔ یاد رہے کہ اکتوبر 2023 سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک39 ہزار 700 فلسطینی شہید اور 91 ہزار 700 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔