امریکہ نے ایف -22 جنگی طیارے مشرق وسطی میں تعینات کر دیئے
بتایا گیا ہے کہF-22 Raptor طیارے خطے میں امریکی افواج کی پوزیشنز میں تبدیلی کے دائرہ کار کے تحت سینٹ کام میں تعینات کیے گئے ہیں تاکہ ایران یا اس کے حلیفوں کی جانب سے علاقائی کشیدگی میں اضافے کے امکان کو کم کیا جا سکے
امریکی سینٹرل کمانڈ سینٹ کام نے ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے باعث F-22 جنگی طیارے مشرق وسطیٰ میں تعینات کر دیے۔
سینٹ کام کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا گیا کہ امریکی فضائیہ کے F-22 جنگی طیارے خطے میں پہنچ گئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہF-22 Raptor طیارے خطے میں امریکی افواج کی پوزیشنز میں تبدیلی کے دائرہ کار کے تحت سینٹ کام میں تعینات کیے گئے ہیں تاکہ ایران یا اس کے حلیفوں کی جانب سے علاقائی کشیدگی میں اضافے کے امکان کو کم کیا جا سکے۔
اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی کہ کتنے F-22 طیارے خطے میں بھیجے گئے یا انہیں کس ملک یا ممالک میں تعینات کیا گیا ہے ۔
یاد رہے کہ حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو 31 جولائی کو ایران کے دارالحکومت تہران میں قتل کر دیا گیا تھا۔
ایران اور حماس نے کہا ہے کہ اس حملے کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہے اور وہ تل ابیب انتظامیہ کو جواب دیں گے۔
دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ سینٹ کام کے کمانڈر جنرل مائیکل ایرک کوریلا نے ایسے وقت میں دوبارہ اسرائیل کا دورہ کیا جب ایران کے ساتھ کشیدگی عروج پر ہے ۔
کوریلا نے آخری بار 5 اگست کو اسرائیل کا دورہ کیا تھا جس کے دوران انہوں نے وزیر دفاع یوو گیلنٹ اور چیف آف جنرل اسٹاف ہرزی حیلوی سے ملاقات کی۔