"PKK اور دیگر تمام غیر قانونی گروہوں کو سنجار چھوڑ دینا چاہیے۔ بارزانی
عراق کی مرکزی حکومت کو سنجار معاہدے کے نفاذ اور علاقے کو معمول پر لانے کے لیے علاقائی کردی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے
عراقی کردی علاقائی انتظامیہ کے صدر نیچروان بارزانی نے مطالبہ کیا ہے کہ مرکزی حکومت کے ساتھ طے پانے والے "سنجار معاہدے" پر عمل درآمد کیا جائے اور دہشت گرد تنظیم PKK اور دیگر تمام "غیر قانونی گروہ" سنجار سے نکل جائیں۔
سنجار قتل عام کی دسویں برسی کے موقع پر عربیل میں منعقدہ یادگاری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بارزانی نے سنجار میں دہشت گرد تنظیم PKK کے وجود پر اپنے جائزے پیش کیے۔
بارزانی نے کہا کہ یزیدیوں کو ان کی معمول کی زندگیوں میں واپس آنے کے لیے سنجار معاہدے پر عمل درآمد کیا جانا چاہیے، "PKK اور دیگر تمام غیر قانونی گروہوں کو سنجار چھوڑنا چاہیے۔ یزیدیوں کو اپنی انتظامیہ کی ذمہ داری خود سنبھالنی چاہیے۔ سنجار کو دوبارہ تعمیر کرنا چاہیے، اس کا بنیادی ڈھانچہ تعمیر ہونا چاہیے۔ یزیدیوں اپنے گھروں کو لوٹنے کے لیے استحکام اور امن کو ضمانت میں لیا جانا چاہیے۔"
بارزانی اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ عراق کی مرکزی حکومت کو سنجار معاہدے کے نفاذ اور علاقے کو معمول پر لانے کے لیے علاقائی کردی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔
یزیدیوں کا قتل عام تاریخ کے سب سے سفاکانہ قتل عام میں سے ایک ہے۔۔۔ 10 سال گزر جانے کے باوجودیہ زخم ابھی تک مندمل نہیں ہوسکا۔ ہمیں مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے تمام ذرائع کو متحرک کرنا چاہیے۔ نسل کشی کے نتائج کو کم کرنا؛ یہ عراق، کردی انتظامیہ سمیت عالمی برادری کا فرض ہے۔ لاپتہ یزیدیوں کی عاقبت کا بھی تعین ہونا چاہیے۔