اسرائیل کی جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے ایک ذی فہم تجویز

حماس اسرائیل کی طرف سے پیش کی گئی تجاویز جنہیں بائیڈن نے آشکار کیا ہے  کو مثبت  نگاہ سے دیکھتی ہے

2147280
اسرائیل کی جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے ایک ذی فہم تجویز

امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا کہ اسرائیل نے مستقل جنگ بندی اور تمام یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے 3 مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی کی نئی تجویز پیش کی ہے۔

وائٹ ہاؤس میں منعقدہ پریس کانفرنس میں بائیڈن نے کہا کہ اسرائیل  کی3 مراحل پر مشتمل جنگ بندی کی نئی تجویز  کے مطابق  فریقین کی طرف سے 6 ہفتے کی جنگ بندی کی مدت کے دوران کے پہلے مرحلے میں غزہ کی بستیوں سے اسرائیل کے انخلاء اور یرغمالیوں میں سے کچھ کی رہائی کا  معاملہ زیر  بحث  ہے ۔

بائیڈن نے بتایا کہ "6 ہفتوں پر محیط  پہلے مرحلے میں، اسرائیل اور حماس دوسرے مرحلے میں منتقلی، یعنی تصادم  کے مستقل خاتمے پر مذاکرات کریں گے۔ دوسرے مرحلے میں، مرد فوجیوں سمیت باقی تمام زندہ یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا، اسرائیل غزہ سے  انخلاء کر دے  گا، اور عارضی جنگ بندی  مستقل ماہیت اختیار کر لے  گی۔

بائیڈن نے کہا کہ اگر فریقین کے درمیان مذاکراتی عمل 6 ہفتوں سے  زیادہ طول پکڑتا ہے  تو جب تک مذاکرات جاری رہیں گے عارضی جنگ بندی قائم  رہے گی۔

انہوں نے بتایا کہ  دوسرے مرحلے میں، اگر فریقین تمام موضوعات پر سمجھوتہ کر لیتے ہیں اور جنگ بندی مستقل ہو جاتی ہے، تو تیسرا مرحلہ شروع کیا جائے گا، اس آخری مرحلے میں، غزہ کی تعمیر نو کا عمل ایجنڈے میں آئے گا اور فریقین کے پاس  باقی ہلاک شدگان یرغمالیوں کو ایک دوسرے کے حوالے کیا جائے گا۔

کہ اسرائیل اور حماس دونوں کی طرف سے جنگ بندی کی تجویز کو قبول کرنے کی توقع کا اظہار کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا، "یہ جنگ ختم ہونے کا وقت ہے۔ ایک نئے مرحلے کی طرف بڑھنے کا وقت آ گیا ہے۔"

بائیڈن نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل اپنی سلامتی کو "نہ ختم ہونے والی جنگ" یا "مکمل فتح" جیسے نقطہ نظر سے یقینی نہیں بنا سکتا اور اس کے بجائے اسے مزید جامع منصوبے کے ساتھ کام کرنا چاہیے جس میں فلسطینی بھی شامل ہوں گے۔

دریں اثنا حماس نے اعلان کیا  ہے  کہ یہ اسرائیل کی طرف سے پیش کی گئی تجاویز جنہیں بائیڈن نے آشکار کیا ہے  کو مثبت  نگاہ سے دیکھتی ہے۔

حماس نے 3 مرحلوں کی جنگ بندی کی نئی تجویز کے حوالے سے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ"امریکہ کا یہ  موقف  اور عالمی و علاقائی سطح پر غزہ کی جنگ کے خاتمے کے تقاضے پر مبنی یہ رائے، ہمارے عوام اور بہادر مزاحمتی قوتوں کے افسانوی عزم کا  ایک نتیجہ ہے۔"

 بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس نے "مستقل جنگ بندی، غزہ سے اسرائیلی فوج کے مکمل انخلاء، تعمیر نو، بے گھر افراد کی ان کے گھروں کو واپسی اور اہم سطح پر  قیدیوں کے تبادلے" پر مبنی کسی بھی تجویز پر تعمیری اور مثبت ردعمل کا اظہار کیا۔ اور جب تک  اسرائیل واضح طور پر  اس چیز کا پابند رہنے   کا کہتا ہے ہم اس کا مثبت طریقے سے جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔



متعللقہ خبریں