فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے حملوں کو روکنے کی ذمہ داری امریکی انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے
سرکاری فلسطینی خبر رساں ایجنسی WAFA کے مطابق وزیر اطلاعات اور صدارتی ترجمان نبیل ابو رودین نے کہا کہ اسرائیل فلسطینی عوام کے خلاف اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے اور عالمی برادری کو چیلنج کرتا ہے جو کہ اس کا احتساب کرنے سے قاصر ہے
فلسطینی انتظامیہ نے کہا کہ غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے حملوں کو روکنے کی ذمہ داری امریکی انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔
سرکاری فلسطینی خبر رساں ایجنسی WAFA کے مطابق وزیر اطلاعات اور صدارتی ترجمان نبیل ابو رودین نے کہا کہ اسرائیل فلسطینی عوام کے خلاف اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے اور عالمی برادری کو چیلنج کرتا ہے جو کہ اس کا احتساب کرنے سے قاصر ہے۔
ابو رودین نے خبردار کیا کہ فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی افواج کے مسلسل حملے پورے خطے میں دھماکے کا باعث بنیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے غرور کی قیمت ہر کوئی ادا کرے گا۔ ابو رودین نے اسرائیل کی خلاف ورزیوں کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہاکہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں اپنی نسل کشی کی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے، مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی القدس میں قتل و غارت گری جاری رکھے ہوئے ہے اور مسلمانوں اور عیسائیوں کے مقدسات کو پامال کر رہا ہے، ابو رودین نے فوری بین الاقوامی مداخلت بالخصوص امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری مداخلت کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں کے خلاف حملے کو روکنے کی ذمہ داری امریکی انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔
ابو رودین نے کہا، "اسرائیل کو جنگ روکنے پر مجبور کرنے اور رفح میں لوگوں کو ہجرت پر مجبور کرنے کے خطرے کو روکنے میں امریکی انتظامیہ کی ہچکچاہٹ خطے کے استحکام اور سلامتی کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تشدد کا خاتمہ اور امن، سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانا صرف فلسطینی عوام کو اپنے جائز حقوق حاصل کرنے اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام سے ہی ممکن ہے، ابو رودین نے کہا، "تشدد اور موت کے اس سلسلے کو جاری رکھنے سے روکنے کے لیے جس سے فلسطینی عوام اپنے جائز حقوق حاصل کر سکتے ہیں۔ کوئی بھی بچ نہیں سکتا، عربوں کو امریکہ کے ساتھ مل کر کارروائی کرنی چاہئے اور امریکی انتظامیہ کو جنگ بند کرنی چاہئے۔