غزہ، الشفا اسپتال میں پھنسے افراد 8 دنوں سے بھوکے پیاسے ہیں، وزارتِ صحت
، "قابض افواج نے شفا ہسپتال کے بنیادی ڈھانچے، پانی کے کنویں اور آکسیجن نیٹ ورک کو تباہ کر دیا ہے

بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کے زیر ِ محاصرہ شفا اسپتال میں پھنسے افراد 8 دن سے بھوکے اور پیاسے ہیں۔
غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ"شفا اسپتال میں ہمارے 7 ہزار سے زیادہ شہری موجود ہیں، جس کا اسرائیل نے محاصرہ کیا ہوا ہے۔ کھانے کی اجازت صرف 400 افراد کی ضرورت کو پورا کرتی ہے۔ اسپتال میں مریض بھوک اور تکلیف سے دوچار ہیں، اور جو بے گھر ہیں ان کو روٹی کا ایک ٹکڑا بھی بھی میسر نہیں ۔"
القدرہ نے بتایا کہ ہزاروں لوگ موجود ہونے والے اسپتال کو 8 دنوں سے انتہائی کم مقدار میں خوراک فراہم کی گئی ہے، جہاں 8 دنوں سے ہزاروں لوگ موجود ہیں،اس مدت میں 51 مریض، جن میں 4 قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے بھی شامل ہیں، اللہ کو پیارے ہو گئے ہیں۔"
انہوں نے بتایا کہ ، "قابض افواج نے شفا ہسپتال کے بنیادی ڈھانچے، پانی کے کنویں اور آکسیجن نیٹ ورک کو تباہ کر دیا ہے۔ 1500 طبی عملہ، سینکڑوں مریض اور 7 ہزار سے زیادہ بے گھر افراد ہسپتال میں موت کے پنجے میں پھنسے ہیں۔"
فلسطینی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ "ہم قابض اسرائیل کو غزہ کے الشفا اسپتال میں ہزاروں لوگوں کی زندگیوں کا مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہراتے ہیں، جن میں قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے، نومولود، بیمار اور زخمی، طبی عملے اور پھنسے بے گھر افراد شامل ہیں۔ "
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے ہسپتال کو سخت فوجی محاصرے میں رکھا اور شہریوں کو ان کی بنیادی انسانی ضروریات جیسے خوراک، پانی، ادویات اور ایندھن سے محروم کر دیا۔" قابضین نے ہسپتال کے مرکزی دواخانے پر قبضہ کر کے اسے ایک بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔"
بیان میں عالمی برادری، بین الاقوامی امدادی تنظیموں اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ہسپتال میں پھنسے افراد کی جانیں بچانے اور انہیں تحفظ فراہم کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔