غزہ کی کشیدگی آپے سے باہر ہو سکتی ہے:اسماعیل ہنیہ
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے زور دے کر کہا ہے کہ غزہ میں کشیدگی خطے کی صورتحال کو قابو سے باہر کر دے گی
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے زور دے کر کہا ہے کہ غزہ میں کشیدگی خطے کی صورتحال کو قابو سے باہر کر دے گی۔
انہوں نے گزشتہ روز فلسطینی میڈیا سے نشر کی گئی ایک تقریر میں کہا کہ اسرائیل 7 اکتوبر کے واقعات کے بعد سنبھل نہیں پائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ کشیدگی کی وجہ سے خطہ ایک گرما گرم موضوع بن گیا ہے۔
انہوں نے غزہ میں امداد لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں پر اسرائیل کے تسلط کا وقت گذر چکا ہے۔
انہوں نے توجہ دلائی کہ "طوفان الاقصیٰ" آپریشن کو جاری و ساری رہنا چاہیے۔
حماس کے لیڈر نے زور دے کر کہا کہ غزہ ٹھیک ہے اور موجودہ جنگ تاریخ کا چہرہ بدل دے گی۔
اس کے علاوہ ہنیہ نے تمام ممالک سے غزہ پر حملے کو روکنے کے لیے تمام ضروری دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ اسماعیل ھنیہ کا یہ بیان اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ کی پٹی میں محدود دراندازی کے بعد سامنے آیا جب کہ اسرائیل کی طرف سے شدید بمباری جاری ہے۔
دوسری جانب حماس نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اگر اسرائیل نےغزہ کی پٹی پر زمینی حملہ کیا تو تل ابیب اس کی بھاری قیمت چکائے گا۔ غزہ کی پٹی میں تحریک کے ترجمان نے پیر کے روز اعلان کیا کہ اگر اسرائیل زمین میں داخل ہوتا ہے تو اسے نقابل تلافی نقصان ہوگا جہاں موت اور گرفتاری اس کا مقدر ہوگا۔
غزہ کی پٹی پر تین ہفتے سے اسرائیلی حملے جاری ہیں۔حماس اور دیگر فلسطینی دھڑوں کے حملے کے بعد سے 2700 سے زائد بچوں سمیت 7000 سے زائد فلسطینیوں کی جانیں جا چکی ہیں۔
متعللقہ خبریں
دہشت گرد تنظیم PKK/YPG کے حملے میں شامی قومی فوج کے 6 فوجی ہلاک
پرتشدد تصادم کے بعد، علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم نے شامی قومی فوج کے ٹھکانوں پر حملہ کیا