ایران: امریکہ نے ہمیں وارننگ نہیں دی ہم سے درخواست کی ہے
اگر بائڈن کا خیال ہے کہ انہوں نے پیغامات میں ایران کو دھمکایا ہے تو اپنی ٹیم سے کہیں کہ انہیں پیغامات کا متن دِکھائے: ایران صدارتی دفتر
ایران نے کہا ہے کہ امریکہ کے صدر جو بائڈن کا بیان غیر حقیقی ہے۔ انہوں نے، علاقے میں امریکی فوجیوں پر حملوں کے بارے میں ایران کے دینی رہنما آیت اللہ علی خامنائی کو وارننگ نہیں دی ان سے درخواست کی ہے۔
ایران صدارتی دفتر کے ذمہ دار برائے سیاسی امور 'محمد جمشید' نے سوشل میڈیا سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ہمیں امریکہ کے صدر جو بائڈن کی طرف سے وارننگ نہیں درخواست موصول ہوئی ہے۔
جمشید نے کہا ہے کہ امریکی انتظامیہ کے بھیجے گئے پیغامات جیسا کہ صدر بائڈن نے کہا ہے خامنائی کے بارے میں نہیں ہیں۔ امریکہ کے پیغامات طلب اور درخواست کے علاوہ اور کچھ نہیں تھے۔ اگر بائڈن کا خیال ہے کہ انہوں نے پیغامات میں ایران کو دھمکایا ہے تو اپنی ٹیم سے کہیں کہ انہیں پیغامات کا متن دِکھائے"۔
واضح رہے کہ ایرانی حمایت کی حامل حزب اللہ تحریک نے 8 اکتوبر کو جاری کردہ بیان میں اعلان کیا تھا کہ اسرائیل کے غزّہ پر حملوں کے جواب میں فلسطینی گروپ ان کے ساتھ مِل گئے ہیں۔
اس بیان کے ساتھ ہی شام اور عراق میں ایرانی حمایت کے حامل ملیشیا گروپوں نے بھی حزب اللہ اور حماس کی حمایت کا اعلان کیا اور کہا تھا کہ اگر امریکہ جنگ میں شامل ہوا تو عراق اور شام میں امریکی اہداف کو نشانہ بنایا جائے گا۔
اس دھمکی کے بعد عراق اور شام میں امریکہ کے اڈّوں پر راکٹوں اور ڈرون طیاروں کے ساتھ حملے کئے گئے تھے۔
امریکہ کے صدر جو بائڈن نےکل واشنگٹن میں آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی آلبینیز کے ساتھ منعقدہ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ "میں نے آیت اللہ کو وارننگ دی ہے کہ اگر انہوں نے ہمارے فوجیوں کے خلاف اسی نوعیت کی کاروائیاں جاری رکھیں تو ہم اس کا جواب دیں گے لہٰذا تیار رہیں"۔