اُردن : یوکرینی شہریوں کی خوراک بند کرنا جرم ہے تو فلسطینی شہریوں کی کیوں نہیں
یوکرینی شہریوں کی خوراک اور ادویات کو بند کرنا جنگی جُرم ہے تو فلسطینی شہریوں کی خوراک اور ادویات کو بند کرنا کیوں جُرم نہیں ہے: وزیر خارجہ ایمن السفیدی

اردن کے وزیر خارجہ ایمن السفیدی نے کہا ہے کہ "یوکرین کے شہریوں کے لئے خوراک اور ادویات کی ترسیل بند کرنا جرم ہے تو فلسطینی شہریوں کے لئے کیوں نہیں؟"
اردن وزارت خارجہ سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق سفیدی نے بی بی سی کے لئے انٹرویو میں غزّہ پر عائد کئے گئے دوہرے معیاروں کی طرف توجہ مبذول کروائی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ یوکرینی شہریوں کی خوراک اور ادویات کو بند کرنا جنگی جُرم ہے تو فلسطینی شہریوں کی خوراک اور ادویات کو بند کرنا کیوں جُرم نہیں ہے؟ بین الاقوامی برادری جیسے اسرائیلی شہریوں کی ہلاکت کی مذّمت کر رہی ہے اسی طرح اسے فلسطینی شہریوں کے قتل کی بھی مذّمت کرنی چاہیے"۔
سفیدی نے فلسطینیوں پر دوہرے معیار کے اطلاق کی طرف اشارہ کیا اور کہا ہے کہ "انسانی اور قانونی معیار، بغیر کسی امتیازیت کے، یکساں ہونے چاہئیں"۔
انہوں نے غزّہ جنگ کے پھیلنے کے خطرے کا ذکر کیا اور کہا ہے کہ "غزّہ جنگ میں عورتوں، بچوں ، بوڑھوں اور معصوم انسانوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ یہ جنگ کبھی بھی سلامتی کی ضامن نہیں ہو سکے گی"۔
علاقے میں قیام امن کے بارے میں انہوں نے کہا ہے کہ "فلسطین، اسرائیل اور پورے علاقے کی سلامتی صرف اور صرف دو حکومتی حل پر مبنی ایک منصفانہ امن سے ہی ممکن ہے"۔