ایران نے مبصرین کے اجازت نامے منسوخ کر دیئے
ایران نے اپنے جوہری پروگرام کی نگرانی کرنے والے، بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی کے، بعض مبصرین کے ڈیوٹی اجازت نامے منسوخ کر دیئے
ایران نے اپنے جوہری پروگرام کی نگرانی کرنے والے، بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی کے، بعض مبصرین کے ڈیوٹی اجازت نامے منسوخ کر دیئے ہیں۔
بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی کے سربراہ رافائل مارییانو گروسی نے کہا ہے کہ تہران انتظامیہ کی طرف سے، سکیورٹی کنٹرول سمجھوتے کی رُو سے ایران میں نگرانی و تصدیق کی کاروائیوں میں مصروف بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی کے مبصرین میں سے، بعض کے اجازت نامے منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔
گروسی نے کہا ہے کہ ایرانی حکام نے کل ان کے ساتھ رابطہ کیا اور بعض مبصرین کو کنٹرول فرائض سے سبکدوش کرنے کے فیصلے سے آگاہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایران پہلے بھی تجربہ کار مبصرین کو واپس بھیج چُکا ہے۔ اس طرح بین الاقوامی اٹامک انرجی کے تہران کے لئے متعین کردہ تجربہ کار ترین گروپ کے تقریباً ایک تہائی کو عملاً کنٹرول فرائض سے سبکدوش کر دیا گیا ہے۔
گروسی نے کہا ہے کہ اس فیصلے سے ملک میں ایجنسی کی کنٹرول کاروائیاں موئثر نہیں ہو سکیں گی۔ موئثر تعاون کے بغیر سلامتی کو یقینی بنانا مشکل ہو گا اور ایجنسی کی کنٹرول و تصدیق کاروائیاں ناکافی رہیں گی"۔
گروسی نے ایران حکومت سے اس فیصلے پر نظر ثانی کرنے اور ان کے ساتھ رابطہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
تاہم ایران وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی کے بعض مبصرین کے اجازت ناموں کی منسوخی امریکہ اور یورپی ممالک کی طرف سے ایجنسی کی انتظامی کمیٹی کو "سیاسی مقاصد" کے لئے استعمال کئے جانے کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ مذکورہ فیصلہ اٹامک انرجی ایجنسی اور ایران کے درمیان جامع سکیورٹی سمجھوتوں کی 9 ویں شق کی رُو سے کیا گیا ہے۔ ایران، ایجنسی کو سیاسی بنانے اور اس نوعیت کے سیاسی استحصال کے نتائج سے متعلق پہلے ہی سے تنبیہات کر چُکا ہے"۔
ناصر کنعانی نے کہا ہے کہ" ایران موجود سمجھوتوں کی دائرہ کار میں ہی بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی کے ساتھ مثبت تعاون جاری رکھ سکے گا"۔