سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ایران کا سفارت خانہ 7 سال بعد دوبارہ کھول دیا گیا

ریاض اور تہران نے 7 سال کے وقفے کے بعد 10 مارچ کو بیجنگ میں چینی حکام کے ذریعے دو ماہ کے اندر سفارتی تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا تھا

1996405
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ایران کا سفارت خانہ 7 سال بعد دوبارہ کھول دیا گیا

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ایران کا سفارت خانہ 7 سال بعد دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق نائب وزیر خارجہ علی رضا بگدیلی نے بھی ریاض میں ایرانی سفارت خانے کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔

2 جنوری 2016 کو سعودی عرب میں شیعہ عالم نمر النمر سمیت 47 افراد کو "دہشت گردی" کے الزام میں پھانسی دے دی گئی تھی۔

پھانسیوں پر ردعمل ظاہر کرنے والے ایرانی حکام کے بیانات کے بعد ایران میں مظاہرین نے تہران میں سعودی عرب کے سفارت خانے اور مشہد شہر میں قونصل خانے کی عمارت کو آگ لگا دی تھی۔

ان حملوں کے بعد سعودی عرب کی حکومت نے 3 جنوری کو ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ریاض اور تہران نے 7 سال کے وقفے کے بعد 10 مارچ کو بیجنگ میں چینی حکام کے ذریعے دو ماہ کے اندر سفارتی تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا۔

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور ان کے سعودی عرب کے ہم منصب فیصل بن فرحان نے بھی 6 اپریل کو بیجنگ میں ملاقات کی اور دونوں ممالک کے سفارت خانے دوبارہ کھولنے، دونوں ممالک کے درمیان پروازیں دوبارہ شروع کرنے اور ویزوں کی سہولت فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔

ایران نے 23 مئی کو اعلان کیاتھاکہ نائب وزیر خارجہ علی رضا عنایتی کو ریاض میں سفیر مقرر کیا گیا ہے۔



متعللقہ خبریں