اسرائیل میں عدالتی اصلاحات بل کو ملتوی کرنے کے باوجود حکومت مخااف مظاہرے جاری

"کل ہم نے ایک ایسے رہنما کی طرف سے جو اپنی بریکیں کھو چکا ہے اور ملک چلانے کے لائق نہیں ہے،"  عوام کو دھوکہ دینے کی ایک اور کوشش کا مشاہدہ کیاہے۔"

1966848
اسرائیل میں عدالتی اصلاحات بل کو ملتوی کرنے کے باوجود حکومت مخااف مظاہرے جاری

اسرائیل میں مظاہروں کو منظم کرنے والے  گروہوں میں سے 34 نے  ملک میں بحران کا موجب بننے والے  وزیر اعظم نیتن یاہو کے "عدالتی اصلاحات" کے عمل کو  ملتوی کرنے  کے اقدام کو مخلص  تصور نہ کرتے ہوئے  اعلان کیا  ہے کہ وہ اپنی احتجاجی  کاروائیاں جاری رکھیں گے۔

اسرائیلی اخبار Yediot Ahranot کی خبر کے مطابق مظاہروں کو منظم کرنے والے 130 گروپوں میں سے 34 نے کہا کہ وہ عدالتی ضابطے کے خلاف اپنے اقدامات جاری رکھیں گے۔

ان گروپوں میں، جن میں "بلیک فلیگ موومنٹ" اور "منسٹر آف کرائم موومنٹ"  جنہوں نے نیتن یاہو کے خلاف بدعنوانی کے الزامات میں ان کے مقدمے کی کارروائی تیز کرنے کا مطالبہ کیا  ہے ، سابق وزیر اعظم اور مرکزی حزب اختلاف کے رہنما بھی شامل  ہیں۔

گروپوں نے نیتن یاہو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا "کل ہم نے ایک ایسے رہنما کی طرف سے جو اپنی بریکیں کھو چکا ہے اور ملک چلانے کے لائق نہیں ہے،"  عوام کو دھوکہ دینے کی ایک اور کوشش کا مشاہدہ کیاہے۔"

یہ بتاتے ہوئے کہ نیتن یاہو پارلیمنٹ کے ذریعے "آمرانہ قوانین" پاس کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، مذکورہ گروپوں نے کہا، "ہم اس دھوکے میں نہیں پڑیں گے؛ ہم اپنی پوری طاقت کے ساتھ لڑتے رہیں گے۔"

دوسری جانب میں نیتن یاہو حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں کے مذاکرات کے لیے یکجا ہونے والے  مغربی القدس  اور تل ابیب میں سینکڑوں افراد نے احتجاجی مظاہرے کیے۔

اسرائیلی ٹیلی ویژن چینل 12 نے بھی اعلان کیا  ہےکہ عدالتی ضابطے کو منسوخ کرنے کے لیے ہفتے کے روز تل ابیب، القدس اور کچھ دوسرے شہروں میں مظاہرے کیے جائیں گے۔



متعللقہ خبریں