اسرائیل میں عدالتی اصلاحات بل کو ملتوی کرنے کے باوجود حکومت مخااف مظاہرے جاری
"کل ہم نے ایک ایسے رہنما کی طرف سے جو اپنی بریکیں کھو چکا ہے اور ملک چلانے کے لائق نہیں ہے،" عوام کو دھوکہ دینے کی ایک اور کوشش کا مشاہدہ کیاہے۔"

اسرائیل میں مظاہروں کو منظم کرنے والے گروہوں میں سے 34 نے ملک میں بحران کا موجب بننے والے وزیر اعظم نیتن یاہو کے "عدالتی اصلاحات" کے عمل کو ملتوی کرنے کے اقدام کو مخلص تصور نہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی احتجاجی کاروائیاں جاری رکھیں گے۔
اسرائیلی اخبار Yediot Ahranot کی خبر کے مطابق مظاہروں کو منظم کرنے والے 130 گروپوں میں سے 34 نے کہا کہ وہ عدالتی ضابطے کے خلاف اپنے اقدامات جاری رکھیں گے۔
ان گروپوں میں، جن میں "بلیک فلیگ موومنٹ" اور "منسٹر آف کرائم موومنٹ" جنہوں نے نیتن یاہو کے خلاف بدعنوانی کے الزامات میں ان کے مقدمے کی کارروائی تیز کرنے کا مطالبہ کیا ہے ، سابق وزیر اعظم اور مرکزی حزب اختلاف کے رہنما بھی شامل ہیں۔
گروپوں نے نیتن یاہو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا "کل ہم نے ایک ایسے رہنما کی طرف سے جو اپنی بریکیں کھو چکا ہے اور ملک چلانے کے لائق نہیں ہے،" عوام کو دھوکہ دینے کی ایک اور کوشش کا مشاہدہ کیاہے۔"
یہ بتاتے ہوئے کہ نیتن یاہو پارلیمنٹ کے ذریعے "آمرانہ قوانین" پاس کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، مذکورہ گروپوں نے کہا، "ہم اس دھوکے میں نہیں پڑیں گے؛ ہم اپنی پوری طاقت کے ساتھ لڑتے رہیں گے۔"
دوسری جانب میں نیتن یاہو حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں کے مذاکرات کے لیے یکجا ہونے والے مغربی القدس اور تل ابیب میں سینکڑوں افراد نے احتجاجی مظاہرے کیے۔
اسرائیلی ٹیلی ویژن چینل 12 نے بھی اعلان کیا ہےکہ عدالتی ضابطے کو منسوخ کرنے کے لیے ہفتے کے روز تل ابیب، القدس اور کچھ دوسرے شہروں میں مظاہرے کیے جائیں گے۔
متعللقہ خبریں

اسرائیلی فوج کی فلسطینی شہروں میں جارحیت، 7 فلسطینی زخمی 12 گرفتار
فوجیوں نے ایریحا شہر میں عقبہ جبر پناہ گزین کیمپ پر چھاپہ مارا اور کئی گھروں کی تلاشی لی