فلسطینی قیدیوں کی جیل میں ہڑتال

ایک تحریری بیان میں فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے سیکرٹری جنرل حسین الشیخ نے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے اقدامات کرنا بند کرے جو فلسطینی نظربندوں پر "تناؤ بڑھاتے ہیں اور مشکل حالات زندگی مسلط کرتے ہیں

1963606
فلسطینی قیدیوں کی جیل میں ہڑتال

فلسطینی قیدیوں کی ایسوسی ایشن نے اسرائیلی جیلوں کی انتظامیہ کی جانب سے  بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیران کو قیدِ تنہائی دینے  سے آگاہ کیا ہے۔

اس موضوع پر سوسائٹی کی جانب سے تحریری بیان  کہا گیا ہے کہ  اسرائیلی جیلوں کی انتظامیہ نے، جو فلسطینی قیدیوں کی نمائندگی کرنے والی قیدی تحریک کی ایمرجنسی ہائی کمیٹی کے ایگزیکٹوز میں سے ایک ہے، نے بھوک ہڑتال شروع کرنے والے اسیران کو قید تنہائی دی اور بھوک ہڑتال کرنے والے کچھ قیدیوں کو دیگر جیلوں کو منتقل کردیا ہے۔

ایک تحریری بیان میں فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے سیکرٹری جنرل حسین الشیخ نے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے اقدامات کرنا بند کرے جو فلسطینی نظربندوں پر "تناؤ بڑھاتے ہیں اور مشکل حالات زندگی مسلط کرتے ہیں"۔

انہوں نے کہا کہ  ان اقدامات کو  بین الاقوامی کنونشنز کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں پورے فلسطین میں رد عمل کا اظہار کیا جائے گا، شیخ نے بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں سے کہا کہ وہ اس مسئلے پر کارروائی کریں۔

اسرائیلی جیلوں میں فلسطینیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیاں اور جیل انتظامیہ کے جابرانہ رویے اکثر ایجنڈے میں شامل ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ  شاور کے وقت اور استعمال شدہ پانی کی مقدار کو محدود کرنا، باسی اور خراب روٹیوں کی تقسیم، چھاپوں اور معائنے میں اضافہ، اور قیدیوں کو تنہائی میں لے جانے" جیسے طریقوں کو فلسطینی نظربندوں کے خلاف دباؤ کے طریقوں پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔

قیدیوں کی تحریک کی ہنگامی ہائی کمیٹی نے اعلان کیا کہ فلسطینی اسیران رمضان المبارک میں اسرائیلی جیلوں میں جابرانہ طرز عمل کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کریں گے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ  کارروائیوں کے مطلوبہ نتائج نہ ملنے کی وجہ سے کمیٹی کے رہنماؤں نے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کر دی۔

اسرائیلی جیلوں میں تقریباً 4700 فلسطینی قید ہیں جن میں 29 خواتین اور 150 بچے ہیں۔



متعللقہ خبریں