اسرائیل اسمبلی نے منظور دے دی، نیتان یاہو کو معزول نہیں کیا جا سکے گا

اسرائیل اسمبلی نے، وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو  کی وزارت اعظمیٰ کو مستحکم کرنے پر مبنی قانونی بِل کی، پہلی منظوری دے دی

1959495
اسرائیل اسمبلی نے منظور دے دی، نیتان یاہو کو معزول نہیں کیا جا سکے گا

اسرائیل اسمبلی نے، وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو  کی وزارت اعظمیٰ کو مستحکم کرنے پر مبنی قانونی بِل کی، پہلی منظوری دے دی ہے۔

اسرائیل کے ٹیلی ویژن چینل 12 کے مطابق نیتان یاہو کی معزولی کے سدّباب  سے متعلقہ قانونی بِل  کو اسمبلی کی پہلی رائے شماری میں 51 منفی کے مقابلے میں 61 مثبت ووٹوں کے ساتھ منظور کر لیا گیا ہے۔

بِل کی رُو سے وزیر اعظم کو صرف ذہنی و جسمانی معذوری کی صورت میں اور اسمبلی کے 90 اراکین کی منظوری کے ساتھ ہی معزول کیا جا سکے گا۔

بِل کو، آئینی حیثیت حاصل کرنے کے لئے، 120 رکنی اسمبلی  کی کُل 3 رائے شماریوں سے منظوری حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔

بِل پر اسمبلی کی پہلی رائے شماری میں نیتان یاہو کی زیرِ قیادت لیکوڈ پارٹی کے 2 اراکین، وزیر دفاع یوآف گالانٹ اور اسمبلی کی خارجہ تعلقات و دفاعی امور کمیٹی کے سربراہ یولی ایڈلسٹین کی عدم موجودگی مرکزِ توجہ بنی ہے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو کے خلاف 2019 میں دائر کئے گئے کرپشن کیس  تاحال جاری ہیں۔ دعوے کے مطابق نیتان یاہو ججوں کے ساتھ سمجھوتے کی تیاریوں میں ہیں۔ بعض حلقوں کی مطابق اسرائیل میں مباحث اور اجتماعی احتجاجی مظاہروں کا سبب بننے والی آئینی تبدیلی کے ساتھ  نیتان یاہو اپنے بارے میں جاری کرپشن کیسوں کی نہج تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔



متعللقہ خبریں