مقبوضہ مشرقی القدس میں تاریخی چرچ پر حملہ
ایک تحریری بیان میں، اسرائیلی پولیس نے کہا کہ پرانے شہر کے ایک چرچ میں مجسمہ کو تباہ کرنے والے امریکی شہری سیاح کو حراست میں لے لیا گیا ہے
مقبوضہ مشرقی القدس کے پرانے شہر میں واقع تاریخی چرچ میں گھس کر ایک جنونی یہودی نے عیسیٰ کے مجسمے پر ہتھوڑے سے حملہ کیا ہے۔
ایک تحریری بیان میں، اسرائیلی پولیس نے کہا کہ پرانے شہر کے ایک چرچ میں مجسمہ کو تباہ کرنے والے امریکی شہری سیاح کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
حملہ آور کو روکنے والے چرچ کے سیکیورٹی افسر ماکد رِشک نے کہا کہ اس علاقے میں اس سے پہلے بھی اس حملہ آور کا سامنا ہوا تھا اور یہ ایک جنونی یہودی ہے۔
پولیس کے بیان میں حملہ آور کے "ایک امریکی سیاح" کے طور پر پیش کیے جانے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے رشک نے کہا کہ اس نے مجرم کو اس علاقے میں جہاں چرچ واقع ہے ایک سے زیادہ بار دیکھا ہے اور ایک جنونی یہودی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں، جنونی یہودی آباد کاروں نے "چرچ پر حملہ کیا، لعنت بھیجی اور لڑائی شروع کی تھی ۔
انہوں نے کہا کہ اس نے کئی بار پولیس سے شکایت کی تھی، کہ زیر حراست افراد کو رہا کر دیا گیا ہے لیکن ان سب کی شکایت کی فائلیں ہمیشہ بند کر دی گئیں۔
القدس میں لاطینی کیتھولک چرچ سے تعلق رکھنے والے فریئر نیکوڈیمس شنابیل نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ میں عیسائیت کے مقدس چرچ پر حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ نئے اسرائیل جہاں عیسائیوں سے نفرت کی جاتی ہے اور حکومت کی طرف سے حمایت اور حوصلہ افزائی کی جاتی ہے میں آپ سب کو خوش آمدید۔
اسرائیل میں مسیحی برادری کی نمائندگی کرنے والے یروشلم ہولی سٹی گارڈ کی جانب سے دیے گئے ایک تحریری بیان میں مسیحی برادری کے خلاف جرائم میں حالیہ اضافے پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور اسرائیلی حکام سے مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
متعللقہ خبریں
دہشت گرد تنظیم PKK/YPG کے حملے میں شامی قومی فوج کے 6 فوجی ہلاک
پرتشدد تصادم کے بعد، علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم نے شامی قومی فوج کے ٹھکانوں پر حملہ کیا