مشرقی القدس: آرمینی پیٹرک خانے پر یہودی آباد کاروں کا حملہ،صلیب اتارنے کی کوشش

مقبوضہ القدس کے قدیم شہر میں راسخ العقیدہ  یہودی آبادکاروں نے آرمینی پیٹرک خانے پر حملہ کرتے ہوئے چھت پر لگی صلیب اور آرمینی پرچم کو اتارنے کی کوشش کی جس پر ماحول کشیدہ ہو گیا

1939282
مشرقی القدس: آرمینی پیٹرک خانے پر یہودی آباد کاروں کا حملہ،صلیب اتارنے کی کوشش

مقبوضہ القدس کے قدیم شہر میں راسخ العقیدہ  یہودی آبادکاروں نے آرمینی پیٹرک خانے پر حملہ کرتے ہوئے چھت پر لگی صلیب اور آرمینی پرچم کو اتارنے کی کوشش کی ۔

القدس میں واقع آرمینی پیٹرک خانے کے عہدےدار آغان گاگچیان نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ قدیم شہر  کے مسیحی محلے میں  دو یہودی آباد کاروں  اور مکینوں کے درمیان  گاڑی کا راستہ روکنے پر بحث شروع ہو گئی۔

 سوشل میڈیا پر بتایا گیا ہےکہ  یہودی آباد کاروں نے مسیحی مکینوں کو دھمکی دی اور کہا کہ اس علاقے میں مسیحیوں کےلیے کوئی جگہ نہیں ہے کیونکہ یہ ہمارا ملک ہے جس کے جواب میں آرمینیوں نے کہا یہ بھی ہمارا ملک اور ہمارا گھر ہے کیونکہ ہم یہاں پیدا ہوئے ہیں۔

البتہ یہودی آباد کاروں نے اُن کی باتیں ان سنی کرتےہوئے اُن پر اشک آور گیس پھینکی اور وہاں سے فرار ہو گئے،بعد ازاں آرمینیوں کی شکایت پولیس نے درج کرتےہوئے انہیں گرفتار تو کرلیا مگر ایک کو اگلی ہی صبح رہا بھی کر دیا ۔

قدیم شہر  کے  مسیحی محلے کے مکین کرس مانوکیان نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد  بعض راسخ العقیدہ یہودیوں نے مسیحی محلے کے ایک پیٹرک خانے  کی چھت سے صلیب  اور آرمینی پرچم اتارنے کی کوشش کی جس پر وہاں دونوں گروہوں کے درمیان مُدبھِیڑ بھی ہوئی جس پر اسرائیلی پولیس نے حسب توقع یہودیوں کا ساتھ دیا ۔

مانوکیان نے بتایا کہ  اسرائیلی پولیس  کا آرمینی نوجوانوں کو زدو کوب  کرنا معمول کا حصہ بن چکا ہے، وہ انہیں حراست میں لیتےہوئے ہمیشہ یہودی آباد کاروں کا ہی ساتھ دیتی ہے ، ہمارا محلہ دیوار گریہ  جانے والے راستے کے درمیان میں پڑتا ہے جس پر یہ یہودی آباد کارگزرتے ہوئے ہماری مذہبی پیشواوں پر تھوکتے ہیں اورہمارے خلاف اونچی آواز میں اشتعال انگیز نعرے بازی  بھی کرتے ہیں، ان کٹر یہودیوں کی تعداد  بھی روز بروز بڑھ رہی ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 



متعللقہ خبریں