اسرائیل: نیتین یاہو حکومت کےخلاف مظاہرے ،ہزاروں افراد کی شرکت

بتایا گیا ہے کہ  ہزاروں مظاہرین نئی اسرائیلی حکومت کی عدلیہ مخالف سمجھی جانے والی مجوزہ قانون سازی کے خلاف احتجاج کرنے سڑکوں پر نکل آئے

1932758
اسرائیل: نیتین یاہو حکومت کےخلاف مظاہرے ،ہزاروں افراد کی شرکت
tel aviv netanyahu protesto1.jpg
tel aviv netanyahu protesto.jpg
tel aviv netanyahu protesto1.jpg
tel aviv netanyahu protesto.jpg

ہزاروں اسرائیلی مظاہرین نے  نیتن یاہو کی نئی حکومت کے خلاف شدید احتجاج کر کے گرما گرمی پیدا کر دی۔

بتایا گیا ہے کہ  ہزاروں مظاہرین نئی اسرائیلی حکومت کی عدلیہ مخالف سمجھی جانے والی مجوزہ قانون سازی کے خلاف احتجاج کرنے سڑکوں پر نکل آئے۔

احتجاج کے اسرائیلی دارالحکومت میں سب سے بڑا مجمع  نظر آیا جبکہ دوسرے شہروں میں بھی اسی طرح کے مظاہروں کا اعلان کیا گیا تھا۔

احتجاج کرنے والوں کا موقف ہے کہ اسرائیل کی نئی حکومت عدالتی فیصلوں کو ختم کرنے ، مقدمات کو ختم کرنے کا اقدام حکومت پر عدالتی بالا دستی کا خاتمہ چاہتی ہے تاکہ وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف بدعنوانی کے مقدمات کی سماعت رکوا سکے اور بعض کابینہ ارکان کی سزائیں ختم کرانے کے لیے راہ ہموار کر سکے۔

یہ اسرائیلی مظاہرین کی ججوں کی تقرری کے معاملے کو بھی حکومتی کنٹرول میں دینے کے لیے قانونی تبدیلی کے بھی خلاف ہیں اور کہتے ہیں کہ اس سے اسرائیل میں جمہوریت کا قتل ہو جائے گا۔

نیتن یاہو حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلے ہفتے میں ہی ان ترامیم کا اعلان کر دیا تھا۔ جس پر مسلسل احتجاج اور تنقید کی جا رہی ہے۔

عدالت عالیہ کی موجودہ چیف جسٹس، موجودہ اٹارنی جنرل حکومت کی مجوزہ ترامیم اور عدالتوں کے خلاف ارادوں پر کھل کر تنقید کر چکے ہیں جبکہ ایک سابق چیف جسٹس نے بھی ان ترامیم کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔

حزبت اختلاف لیڈر یائر لیپد ان ترامیم کو جمہوریت پر حملہ قرار دیتے ہیں۔

دوسری جانب وزیر اعظم نیتن یاہو اور ان کے نئے وزیر قانون  ان ترامیم کا دفاع کر رہے ہیں۔

وزیر  قانون کا کہنا ہے کہ چند غیر منتخب ججوں کو منتخب حکومت پر اختیارات کیسے دیے جا سکتے ہیں ،ان کے خیال میں اس سے جمہوریت مضبوط ہو گی۔

تاہم ان کی ایوان میں پیش کردہ ترامیم کے خلاف مسلسل عوامی احتجاج سامنے آنے لگا ہے، یہ سلسلہ آنے والے دنوں میں شدید تر ہو نے کا خدشہ ہے۔

گزشتہ ہفتے کی رات ہونے والے احتجاج میں مظاہرین کی تعداد 15000 تھی اور وہ اسرائیلی پرچم کے علاوہ انصاف کے حق میں پوسٹر اٹھائے ہوئے تھے۔

سردی کے باوجود رات کے وقت اتنی بڑی تعداد میں مظاہرین کا سڑکوں پر نکلنا اور انصاف کے لیے کھڑے ہونا غیر معمولی ہے۔ پولیس کو بین گویر نے سختی کا حکم دیا تھا کہ اگر یہ مظاہرین کہیں بھی سڑکوں کو بلاک کریں یا امن و امان کو خراب کریں تو ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے۔
اس احتجاج کا اعلان سامنے آنا پر بھی حکومت کے عہدے داروں نے اس طرح کی سختی کرنے کا انتباہ کیاتھا  تاہم فوری طور پر کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع سامنے نہیں آئی ہے۔



متعللقہ خبریں