مہسا امینی کا چہلم، ملک بھر میں شدید مظاہرے

گزشتہ ماہ  تہران میں اخلاقی پولیس کی حراست میں نوجوان خاتون مہسا امینی کے قتل کے بعد اس کے چہلم کے موقع پر گزشتہ شام ایران کے کئی حصوں میں رات کے مظاہرے ہوئے

1898237
مہسا امینی کا چہلم، ملک بھر میں شدید مظاہرے

گزشتہ ماہ  تہران میں اخلاقی پولیس کی حراست میں نوجوان خاتون مہسا امینی کے قتل کے بعد اس کے چہلم کے موقع پر گزشتہ شام ایران کے کئی حصوں میں رات کے مظاہرے ہوئے۔

جنوب مغربی ایران کے شہر بورو گارد کے ساتھ ساتھ ملک کے شمال مشرق میں گورگان، مشرقی آذربائیجان کے دارالحکومت تبریز کے علاوہ شمالی ایران کے شہر بابل میں بھی بڑے مظاہرے ہوئے۔

ایرانی دارالحکومت تہران کے قریب کاراج میں احتجاجی مظاہرے دیکھنے میں آئے، مظاہرین "آمر مردہ باد" کے نعرے لگاتے رہے۔

دارالحکومت تہران کے کئی علاقوں میں رات گئے بڑے پیمانے احتجاج کیا گیام جنوبی ایران کے بندر عباس میں ایک مرتبہ پھر لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔

حفگاظتی قوتوں نے مغربی ایران کے شہر کرمانشاہ میں مظاہرین پر گولیاں برسا دیں جب کہ تہران کے شمال میں واقع شاہین سٹریٹ پر  حفاظتی قوتوں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں ۔

نارویجن ہینکاؤ تنظیم نے ٹویٹر پر کہا کہ حفاظتی قوتوں نے سقز قصبے کے زندان سکوائر میں شہریوں پر آنسو گیس پھینکی  اور فائرنگ بھی کی۔

 ذرائع نے بتایا کہ فائرنگ کے بعد درجنوں مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔ اس کے علاوہ سقز قصبے میں انٹرنیٹ بھی بند کر دیا گیا۔

مہسا کی موت کے چالیس روزہ سوگ کے موقع پر ایرانی حکومت نے سقز قصبے میں سخت حفاظتی انتظامات کر رکھے تھے۔

تنظیم نے کہا کہ ایرانی اہلکار سڑکوں پر تعینات تھے جبکہ  مغربی ایران کے 8 شہروں میں بڑے پیمانے پر ہڑتال کی گئی۔

یاد رہے کہ 16 ستمبر کو پولیس حراست میں مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت  واقع ہوئی تھی جسک ے بعد ملک بھر احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے تھے۔

 



متعللقہ خبریں