لبنان میںغیر قانونی تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے ہلاک شدہ افراد کی تعداد 94 تک جا پہنچی
شام کی جانب سے کی جانے والی تلاش اور بچاؤ کی کوششوں میں زندہ بچ جانے والوں کی تعداد کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ طرطوس کے اسپتال میں کل 19 افراد، 5 لبنانی، 2 فلسطینی اور 12 شامی، زیر علاج ہیں
شام کے ساحلی علاقے میں لبنان سے یورپ جانے کے خواہشمند غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے نتیجے میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھنے والوں کی تعداد 94 ہو گئی ہے۔
لبنان کی سرکاری ایجنسی این این اے میں 22 ستمبر کو کشتی کے حادثے کے حوالے سے لبنانی اعلیٰ امدادی کمیٹی کے چیئرمین میجر جنرل محمد نمبر کی طرف سے شیئر کی گئی تازہ ترین معلومات میں بتایا گیا ہے کہ تلاش اور بچاؤ کی کوششوں کے دائرہ کار میں اب تک سمندر سے 94 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔
شام کی جانب سے کی جانے والی تلاش اور بچاؤ کی کوششوں میں زندہ بچ جانے والوں کی تعداد کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ طرطوس کے اسپتال میں کل 19 افراد، 5 لبنانی، 2 فلسطینی اور 12 شامی، زیر علاج ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسپتال میں زیر علاج لبنانی اور فلسطینیوں کی حالت بہتر ہونے کے بعد انہیں وطن واپس لایا جائے گا۔
22 ستمبر کو شمالی لبنان کے شہر طرابلس سے روانہ ہونے والی تارکین وطن کی غیر قانونی کشتی ڈوب گئی۔ بتایا گیا کہ کشتی پر شامی اور فلسطینیوں کے علاوہ لبنانی بھی تھے۔