اقوام متحدہ کا بیروت کی بندرگاہ پر دو سال قبل دہماکے کی تحقیقات کروانے کا مطالبہ
اقوام متحدہ کے ماہرین کے تحریری بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ یہ واقعہ سب سے بڑے غیر جوہری دھماکوں میں سے ایک تھا

اقوام متحدہ نے دو سال قبل لبنان کے دارالحکومت بیروت کی بندرگاہ میں ہونے والے بڑے دھماکے کے بارے میں بین الاقوامی تحقیقات کا آغاز کی کرنے کا اعلان کیاہے۔
اقوام متحدہ کے ماہرین کے تحریری بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ یہ واقعہ سب سے بڑے غیر جوہری دھماکوں میں سے ایک تھا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اب تک اس دہماکے کی وجوہات جاننے کی کو ئی کوشش ہی نہیں کی گئی ہے۔
دھماکے کے دوسرے سال بھی لبنانی عوام متاثرین کے لیے انصاف کے منتظر ہیں۔
مظاہرین نے بلا تاخیر بین الاقوامی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ نے دھماکے کے بعد لبنانی حکومت سے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا، لیکن اس عمل کو کئی بار روک دیا گیا۔
متاثرین کے لواحقین نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ انسانی حقوق کونسل کے زیراہتمام آزادانہ تحقیقات کا آغاز کیا جائے، کیو نکہ لبنانی حکام کثیرالطرفہ نظام کے ذریعے کی جانے والی تحقیقات کے ذریعے فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے مظاہرین کے مطالباے کی جانب توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
4 اگست 2020 کو بیروت کی بندرگاہ میں دھماکہ خیز مواد کے گودام میں آگ بھڑک اٹھی اور پھر ایک بہت زور دار دھماکہ ہوا جس نے پورے شہر کو ہلا کر رکھ دیا تھا ۔
بتایا گیا ہے کہ دھماکے میں تقریباً 200 افراد ہلاک، 6 ہزار سے زائد افراد زخمی اور 300 ہزار افراد بے گھر ہوئے تھے۔
متعللقہ خبریں

اسرائیل کے وزیر دفاع کی دھمکی: اسلامی جہاد کے بیرون ملک مقیم لیڈروں کو بھی "بدل چُکانا پڑے گا"
اسلامی جہاد موومنٹ کے بیرون ملک مقیم منتظمین کو بھی اسی طرح بدل چُکانا پڑے گا: بینی گانٹز