امریکی صدر جو بائیڈن کے ایران کے بارے میں موقف پر اسرائیل کی مایوسی

بائیڈن کا تل ابیب کے لیے سب سے بڑا تحفہ امریکہ کی جانب سے اسرائیل کے لیزر ایئر ڈیفنس سسٹم کی  تیاری و ترویج کے لیے مالی اور تکنیکی مدد فراہم کرنے   ضمانت دینا تھا، اسرائیلی میڈیا

1855869
امریکی صدر جو بائیڈن کے ایران کے بارے میں موقف پر اسرائیل کی مایوسی

 

امریکی  صدر جو بائیڈن کے دورہ اسرائیل کے دوران  زیر غور آ نے والے معاملات  پر عمومی طور پر تل ابیب انتظامیہ مطمئن تھی تو ایران کے جوہری فائل کے معاملے پر  اسے مایوسی ہوئی ہے۔

بائیڈن نے 13  تا 16 جولائی کو اپنے مشرق وسطیٰ کے دورے کے ایک حصے کے طور پر اسرائیل کا دورہ کیا اور وہاں مختلف رابطے کیے تھے۔ دورے کے دوران کئی  معاملات  ایجنڈے میں  آئے۔

اسرائیلی انتظامیہ نے بائیڈن کے دورے کے دوران زیر بحث آنے والے معاملات  "امریکہ میں داخلے پر اسرائیلیوں  کو  ویزے سے مستثنیٰ قرار دیے جانے ، عرب ممالک کے ساتھ تعلقات معمول پر آنے اور مسئلہ فلسطین" جیسے معاملات پر پیش رفت  پر اپنی مسرت کا اظہار کیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق بائیڈن کی مغربی کنارے میں بستیوں کو روکنے پر توجہ نہ دینے   نے تل ابیب انتظامیہ کو  مطمئن کیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق بائیڈن کا تل ابیب کے لیے سب سے بڑا تحفہ امریکہ کی جانب سے اسرائیل کے لیزر ایئر ڈیفنس سسٹم کی  تیاری و ترویج کے لیے مالی اور تکنیکی مدد فراہم کرنے   ضمانت دینا تھا۔

بائیڈن کے دورہ اسرائیل میں سب سے اہم مسئلہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات  معمول پر آنے کی طرف پیش رفت تھا۔ اسرائیلی پریس نے لکھا  ہے کہ بائیڈن نے اس معاملے پر توجہ  دیتے ہوئے  کہا  کہ سعودی عرب کی جانب سے اسرائیلی پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود کھولنا اس سلسلے میں ایک اہم پیش رفت ہے۔

تا ہم ایران کے معاملے میں پر  اسرائیل کے  تہران کے خلاف فوجی آپشن پر اصرار  کے بر خلاف بائیڈن کے سفارتی راستے  کی طرف اشارہ  کرنے نے اسرائیل میں مایوسی پیدا کی ہے۔



متعللقہ خبریں