امریکہ ہمارے نقصانات کی تلافی کر دے، ہم جوہری معاہدے کو لوٹ آئیں گے، ایران

ایران کے خلاف اقتصادی پابندیاں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یکطرفہ طور پر 2018 میں اپنے ملک کو معاہدے سے الگ کرنے کے بعد بحال کر دی گئی تھیں

1824163
امریکہ ہمارے نقصانات کی تلافی کر دے، ہم جوہری معاہدے کو لوٹ آئیں  گے، ایران

ایرانی دفترِ خارجہ کے ترجمان  سعید خطیب زادہ کا کہنا ہے کہ  متحدہ امریکہ  کی ایران پر پابندیوں کے باعث نقصانات کا ازالہ کرنے کی صورت میں آسڑوی دارالحکومت ویانا میں  جوہری مذاکرات  کو  واپس لوٹتے ہوئے ہم   معاہدے پر دستخط کر دیں گے۔

سید خطیب زادہ نے دارالحکومت تہران میں منعقدہ ہفتہ وار پریس کانفرنس میں جوہری مذاکرات اور یورپی یونین کی خارجہ تعلقات سروس کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور پولیٹیکل ڈائریکٹر اینریک مورا کے دورہ تہران کے حوالے سے بیانات دیے۔

"اگر امریکہ آج اپنا فیصلہ کرتا ہے اور جو کچھ اس نے ایرانی عوام کی جیب سے نکالا ہے اسے واپس کر دیتا ہے، اپنے کھوئے ہوئے حقوق کی تلافی کرنے پر راضی ہوتا ہے اور ان حقوق کا احترام کرتا ہے، تو ہم مورا کے دورہ تہران کے اگلے دن ہی  ویانا  جاتے ہوئے  معاہدے پر دستخط کردیں گے۔ "

ایران کی جوہری سرگرمیوں سے متعلق مشترکہ جامع پلان آف ایکشن کے نام سے پہلا معاہدہ 2015 میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 5 مستقل ارکان (انگلینڈ، امریکہ، چین، فرانس، روس)  جرمنی  اور ایران کے درمیان  طے پایا تھا۔

ایران کے خلاف اقتصادی پابندیاں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یکطرفہ طور پر 2018 میں اپنے ملک کو معاہدے سے الگ کرنے کے بعد بحال کر دی گئی تھیں۔ اس کے بعد تہران انتظامیہ آہستہ آہستہ اپنی جوہری سرگرمیوں کی طرف لوٹ گئی تھی۔



متعللقہ خبریں