فلسطین، مسجدِ اقصیٰ میں ایک بار پھر اسرائیلی پولیس کی جارحیت

مسجد اقصیٰ کے دروازوں کے سامنے گروپوں میں تعینات اسرائیلی پولیس نے وقفے وقفے سے اندر موجود لوگوں پر ربڑ کی گولیوں سے گولیاں برسائیں

1816191
فلسطین، مسجدِ اقصیٰ میں ایک بار پھر اسرائیلی پولیس کی جارحیت

اسرائیلی پولیس نے نماز فجر کے بعد     اصلی نما گولیوں اور  بلاسٹ بم کا استعمال کرتے ہوئے  مسجد اقصی پر دھاوا بول دیا۔

مشرقی القدس میں واقع  مسجد ِ اقصی  کے صحن میں جمع  فلسطینی نوجوانوں کے ایک گروہ نے پولیس  کے  موجود ہونے والے  مقام پر پتھراؤ کیا۔  اسرائیلی پولیس نے  مسجد میں داخل ہوتے ہوئے   وسیع  پیمانے پر  بلاسٹ  بم اور ربڑ کی گولیوں    کے وافر استعمال سے  مداخلت کی۔

مسجد اقصیٰ کے دروازوں کے سامنے گروپوں میں تعینات اسرائیلی پولیس نے وقفے وقفے سے اندر موجود لوگوں پر ربڑ کی گولیوں سے گولیاں برسائیں۔

مسجد اقصیٰ کے دروازے بند کرنے والی اسرائیلی پولیس اور دروازوں پر جمع ہونے والے فلسطینیوں کے درمیان وقتاً فوقتاً ہاتھا پائی ہوتی رہی، اب تک ایک فلسطینی کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔

زخمیوں کی مرہم پٹی کرنے والے  فلسطینی ہلال احمر  کا کہنا ہے  کہ اسرائیلی پولیس کی مداخلت میں کم از کم 9 فلسطینی زخمی ہوئے۔

مقبوضہ مشرقی القدس  میں ہزاروں مسلمانوں نے مسجد الاقصیٰ میں نماز فجر  ادا کی تھی۔

اسرائیلی فورسز نے 15 اپریل کو صبح کی نماز کے بعد مسجد الاقصی پر دھاوا بولا اور فلسطینیوں کے خلاف صوتی بموں، آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں سے مداخلت کی۔ ان واقعات میں 152 فلسطینی زخمی ہوئے اور سینکڑوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ اسرائیلی پولیس کی طرف سے مسجد الاقصی میں لوگوں کے خلاف مداخلت اور طاقت کے استعمال پر عالمی سطح پر ردعمل سامنے آیا تھا۔

 



متعللقہ خبریں