حوثیوں کے تازہ حملوں سے فائر بندی معاہدہ کھٹائی میں پڑ جائیگا، یمنی وزیر خارجہ

یمنی حکومت اور حوثیوں نے 2 اپریل کو مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجےسے فضائی، زمینی اور سمندری آپریشنز 2 ماہ کے لیے معطل کرنے پر اتفاق کیا تھا

1807427
حوثیوں کے تازہ حملوں سے فائر بندی معاہدہ کھٹائی میں پڑ جائیگا، یمنی وزیر خارجہ

یمن کے وزیر خارجہ احمد عواد بن مبارک نے خبردار کیا ہے کہ حوثیوں کی فائرنگ کاروائیوں کی وجہ سے جنگ بندی خطرے میں ہے۔

ٹویٹر پرایک بیان میں بن مبارک نے حوثیوں پر فوجی توسیع کو جاری رکھنے کا الزام عائد کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ  "جنگ بندی کا بڑی  خوش کے ساتھ خیرمقدم کیا گیا، لیکن حوثیوں کی موجودہ کاروائیوں سے اسے خطرہ لاحق ہے"، حوثیوں نے فوجیوں کے مورچوں اور گاڑیوں کے ساتھ اپنی پوزیشن مضبوط کی ہے  اور  ڈرون اور توپوں سے حملے شروع کر دیے ہیں۔

وزیر کے ان الزامات کے جواب میں   حوثیوں نے تا حال کوئی اعلان جاری نہیں کیا۔

یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانس گرنڈ برگ نے اعلان  تھا کیا کہ یمنی حکومت اور حوثیوں نے 2 اپریل کو مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجےسے فضائی، زمینی اور سمندری آپریشنز 2 ماہ کے لیے معطل کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

دوسری جانب یمن میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھنے والے اتحاد نے اس بات کا باریک بینی سے جائزہ لیا ہے کہ کس طرح حوثیوں نے ملک میں 7 سال کی جنگ میں کئی صوبوں، علاقوں اور زمینوں کو بارودی سرنگوں میں تبدیل کر دیا ہے اور بارودی سرنگوں کے پھٹنے کے نتیجے میں 18 صوبوں میں، 357 بچوں، 146 خواتین اور  83 عمر رسیدہ افراد سمیت  مجموعی  طور پر 1929 سے زیادہ اموات ہوئی ہیں ۔

بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ حوثیوں نے بارودی سرنگیں زرعی زمینوں، چراگاہوں اور رہائشی علاقوں میں نصب کر رکھی ہیں۔

ایرانی حمایت یافتہ حوثی ستمبر 2014 سے دارالحکومت صنعا اور کچھ علاقوں پر قابض ہیں۔ سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی افواج مارچ 2015 سے حوثیوں کے خلاف یمنی حکومت کی حمایت کر رہی ہیں۔



متعللقہ خبریں