عربیل پر میزائل حملوں کے بعد مسرور بارزانی کی امریکی وزیر خارجہ سے بات چیت
عربیل کے ایک تاجر کے گھر اور K24 ٹی وی چینل کو اس حملے میں وسیع پیمانے کا نقصان پہنچا ہے
عراقی کردی علاقائی انتظامیہ کے وزیر اعظم مسرور بارزانی نے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن سے ٹیلی فون پر گفتگو کی۔
بارزانی نے اپنی ٹویٹ میں اس حوالے سے لکھا ہے کہ بلنکن سے عربیل میں کل کے دہشت گرد حملے کے بارے میں بات ہوئی ہے۔
یہ حملہ عراق کی خودمختاری کی "متکبرانہ خلاف ورزی" ہے پر اتفاق رائے کا اظہار کرنے والے بارزانی نے اس بات پر زور دیا کہ’’ ان من گھڑت افواہوں کے خلاف فوری کارروائی کی جانی چاہیے جو حالیہ برسوں میں عربیل پر حملوں میں کئی بار دہرائی گئی ہیں۔" ۔
بارزانی نے کہا، "میں نے اپنے امریکی شراکت داروں پر زور دیا ہے کہ وہ کردی علاقے سے تعاون کرنے کے لیے مزید کام کریں۔"
دریں اثنا، عربیل کے ایک تاجر کے گھر اور K24 ٹی وی چینل کو اس حملے میں وسیع پیمانے کا نقصان پہنچا ہے۔
عراقی کردی علاقائی انتظامیہ کی اینٹی ٹیریرزم یونٹ نے عربیل پر عراق کے باہر سے 12 بلیسٹک میزائل حملو ں کی اطلاع دی تھی۔
ایرانی پاسداران انقلاب کی فوج نے عراقی شہر عربیل پر میزائل حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
خطے میں اسرائیل کے حالیہ حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، اس بات کا ذکر کیا گیا کہ اسرائیل سے تعلق رکھنے والے ایک مرکز کو گزشتہ رات پاسداران انقلاب کے میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔