امریکہ نے عراق میں مسلح مشن ختم کر دیا

اس مشن کے خاتمے کا فیصلہ رواں  سال جولائی میں عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی اور امریکی صدر جو بائیڈن کی واشنگٹن میں ہونے والی ملاقات اور طے پانے والے معاہدے کا نتیجہ تھا۔

1749468
امریکہ نے عراق میں مسلح مشن ختم کر دیا

امریکہ نے عراق میں اپنا مسلح جنگی مشن ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے ۔

رواں ماہ کے اوائل میں امریکہنے عراق میں اپنا جنگی مشن مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

اس مشن کے خاتمے کا فیصلہ رواں  سال جولائی میں عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی اور امریکی صدر جو بائیڈن کی واشنگٹن میں ہونے والی ملاقات اور طے پانے والے معاہدے کا نتیجہ تھا۔

دونوں لیڈروں کی بات چیت کو ''اسٹرٹیجک ڈائیلاگ‘‘ کا نام بھی دیا گیا تھا۔

جو بائیڈن اور مصطفیٰ الکاظمی کی ملاقات میں کئی اہم نوعیت کے فیصلے لیے گئے تھے اور اسی میں ایک اصولی فیصلہ کیا گیا تھا کہ امریکہ اکتیس دسمبر سن 2021 کو عراق میں جاری اپنا جنگی مشن ختم کر دے گا۔

اب اس جنگی مشن کے خاتمے کا باضابطہ اعلان کر دیا گیا ہے۔

نو دسمبر کو عراق کے مشیر برائے قومی سلامتی  قاسم العراجی نے واضح کیا کہ اب دونوں ملکوں میں قائم سلامتی تعلقات کو عراقی فوج کی تربیت، مشاورت، معاونت اور انٹیلیجنس کے تبادلے میں تبدیل کر دیا جائے گا۔

رواں سال کے اختتام پر عراق میں امریکہ کا کوئی ایسا فوجی نہیں رہے گا، جس کا عراق میں کوئی جنگی کردار ہو گا۔

دونوں ملکوں نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ عراق میں امریکی فوجیوں کے زیر استعمال فوجی اڈے کُلی طور پر عراقی فوج کے ٹھکانے ہوں گے اور ان میں اگر امریکی موجود بھی ہوں گے تو وہ عراقی قوانین کے تحت اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں گے۔



متعللقہ خبریں