مشرقی القدس میں اسرائیلی قوتوں کا تشدد جاری،سینکڑوں فلسطینی زخمی

مشرقی القدس  میں مسجد اقصٰی کے قریب ایک مرتبہ پھر اسرائیلی  پولیس کی پُر تشدد کارروائیوں کے نتیجے میں سینکڑوں فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں

1637416
مشرقی القدس میں اسرائیلی قوتوں کا تشدد جاری،سینکڑوں فلسطینی زخمی

 مشرقی القدس  میں مسجد اقصٰی کے قریب ایک مرتبہ پھر اسرائیلی  پولیس کی پُر تشدد کارروائیوں کے نتیجے میں سینکڑوں فلسطینی زخمی ہوگئے۔

خبر  کے مطابق، ہلال احمر نے صحافیوں کو ایک مختصر بیان میں کہا کہ حملوں میں سینکڑوں افراد زخمی ہیں اور ان میں سے 50 کو علاج کےلیے ہسپتال داخل کرایا گیا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے مشرقی القدس پر قبضے کا سالانہ جشن "یومِ یروشلم" منانے  سے قبل ہی علاقے میں کشیدگی جاری تھی۔

اسرائیل نے 1967 میں جنگ کے ذریعے مشرقی بیت المقدس اور غزہ پر قبضہ کرلیا تھا جو یہودیوں اور مسیحیوں کے لیے مقدس مقامات ہیں۔

اس تناؤ کو دور کرنے کی کوشش میں اسرائیلی پولیس نے کہا کہ انہوں نے یہودی گروپوں پر "یوم یروشلم" کے موقع پر بیت المقدس کے مقدس پلازہ کے دورے پر آنے کی پابندی عائد کردی ہے۔

علاوہ ازیں اسرائیلی پولیس کی جانب سے 'یوم یروشلم' پر منعقد ہونے والے مارچ کا معین راستہ بھی تبدیل کردیا جائے گا جس میں ہزاروں یہودی نوجوان پرچم لہراتے ہوئے اولڈ سٹی کے دمشق گیٹ اور مسلم کوارٹر سے گزرتے ہیں۔

براہ راست ویڈیو میں دکھایا گیا کہ فلسطینی اور اسرائیلی پولیس کے مابین جھڑپیں ہوئی اور اسرائیلی پولیس نے نہتے فلسطینوں پر اسٹین گرینیڈ استعمال کیے۔

تاہم یہ جھڑپیں گزشتہ ہفتے کے آخر میں ہونے والے پرتشدد واقعات کے مقابلے میں کم تھیں۔

پولیس نے بتایا کہ انہوں نے امن قائم رکھنے کے لیے ہزاروں اسرائیلی افسران کو القدس کی گلیوں اور چھتوں پر تعینات کیا ہے۔

مشرقی القدس میں شیخ جرح کے پڑوس سے متعدد فلسطینی خاندانوں کو منصوبہ بندی کے تحت بے دخل کیے جانے پر بھی جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا۔

خیال رہے کہ اسرائیلی عدالت عالیہ میں طویل عرصے سے جاری بے دخلی کے معاملے پر گزشتہ روز سماعت ہوئی تھی۔

تاہم فلسطینیوں نے فیصلے کی مخالفت کی تھی اور اس اقدام کو بیت المقدس سے بے دخل کرنے کی سازش قرار دیا تھا۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیون نے اتوار کے روز اپنے اسرائیلی ہم منصب سے ملاقات میں بیت المقدس کی صورتحال کے بارے میں 'شدید خدشات' کا اظہار کیا تھا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے بھی اتوار کے روز اس صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا۔

یاد رہے کہ اسرائیلی قوتوں نے مشرقی القدس میں خصوصی عبادات کے لیے مسجد اقصیٰ کے قریب جمع ہونے سینکڑوں فلسطینیوں کو مسلسل دوسری رات بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں 80 افراد زخمی ہوئے جن میں کم سن اور ایک سال کی عمر کا بچہ بھی شامل تھا جبکہ 14 افراد کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

اس سے قبل جمعہ کو مشرقی بیت المقدس میں رات کے وقت ہونے والی جھڑپ میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینی طبی ملازمین نے بتایا تھا کہ کم از کم 205 فلسطینی اور 17 اسرائیلی پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔



متعللقہ خبریں