صدر ایران، جوہری معاہدے کو جانبر کرنے کا عمل ایک اہم مرحلے میں داخل ہو گیا ہے

یہ پیش  رفت ایران کی فتح ہے جسے نظر انداز  نہیں کیا جا سکتا

1616408
صدر ایران، جوہری معاہدے کو جانبر کرنے کا عمل ایک اہم مرحلے میں داخل ہو گیا ہے

صدر ِ ایران  حس روحانی نے جوہری معاہدے کو جانبر کرنے  میں  ہم ایک نئے  مرحلے سے گزر رہے ہیں۔

تہران میں کابینہ اجلاس کے بعد اپنے خطاب میں روحانی نے  آسڑوی دارالحکومت ویانا میں کل فرانس، برطانیہ، روس، چین،  جرمنی اور ایران کے اعلی  سفارتکاروں کے شریک ہونے والے اجلاس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم حالیہ ایام میں جوہری معاہدے کو دوبارہ سے فعال بنانے کے لیے ایک دور سے گزر رہے ہیں ،  اس معاملے میں ویانا میں منعقد ہونے والا اجلاس اہم ہے۔ ہمیں یقین ِ کامل ہے کہ جوہری معاہدے سے کہیں زیادہ بہتر کوئی دوسرا حل نہیں ہو گا۔ ‘‘

انہوں نے کہا کہ فریق ممالک کی جانب سے اس معاہدے پر پوری طرح عمل درآمد کرنے کی ضرورت کو سمجھ لیا گیا ہے ، امریکی  حد درجے دباؤ پالیسیاں ناکام ثابت ہوئی ہیں اور مذاکرات کے علاوہ کوئی دوسرا حل چارہ موجود نہیں ہے۔  امریکہ کا کہنا ہے کہ اگر آپ تیار ہیں تو براہ راست مذاکرات کر سکتے ہیں اور اگر تیار نہیں ہیں تو 4 +1 کی شکل میں بھی  یہ عمل سر انجام دیا جا سکتا ہے۔ یہ پیش  رفت ایران کی فتح ہے جسے نظر انداز  نہیں کیا جا سکتا۔

روحانی نے مزید بتایا کہ امریکہ کی جوہری معاہدے کو واپسی پر ایران بھی اپنی ذمہ داریوں  سے وابستہ رہے گا، ایران اس وقت   یورینیم کی افزودگی کے عمل میں خود مختار ہے اور  بھاری پانی کے ری ایکٹرکو بھی   فعال بنایا جا سکتا ہے۔



متعللقہ خبریں