گزشتہ ماہ جوہری تنصیب میں دھماکہ تخریب کاری تھا: ایران
یرانی حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ اصفہان کے قریب واقع نطنزجوہری تنصیب میں لگنے والی آگ تخریب کاری تھی جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم تنصیب کے ایک اہم حصے کو کافی نقصان پہنچا
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ اصفہان کے قریب واقع نطنزجوہری تنصیب میں لگنے والی آگ تخریب کاری تھی جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم تنصیب کے ایک اہم حصے کو کافی نقصان پہنچا۔
العالم ٹی وی کے مطابق، ایرانی ادارہ برائے جوہری توانائی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ ایران کی نطنز تنصیب میں لگنے والی آگ تخریب کاری کا نتیجہ تھی۔
ترجمان بہروز کمالوندی کا کہنا ہے کہ ایرانی سلامتی قوتیں مناسب وقت پر دھماکوں کی وجوہات افشا کریں گی۔
اس سے قبل جولائی میں ایران کے اعلیٰ سلامتی ادارے نے کہا تھا کہ جوہری تنصیب میں لگنے والی آگ کی وجہ کا تعین کر لیا گیا ہے لیکن واقعے کی معلومات بعد میں منظر عام پر لائی جائیں گی۔
ایرانی حکام نے بتایا تھا کہ آگ لگنے سے جوہری تنصیب کو زیادہ نقصان پہنچا ہے جس کے باعث یورینیم افزوگی کے لیے سینٹری فیوجز کی تیاری سست روی کا شکار ہو سکتی ہے۔
خیال رہے کہ 6 جولائی کو ایران کی زیر زمین نطنز جوہری تنصیب میں آگ لگ گئی تھی جس کی وجہ سے مرکز کے ایک اہم حصے کو کافی نقصان پہنچا۔
بہروز کمالوندی نے بتایا تھا کہ اس واقعے سے کافی نقصان پہنچا ہے لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
ایران کا یہ زیر زمین نطنز فیول انریچمنٹ پلانٹ یورینیم افزودہ کرنے والی سب سے بڑی تنصیب ہے،
ایران میں کئی جوہری تنصیبات ہیں جو اقوام متحدہ کے جوہری ادارے کی نگرانی میں کام کرتے ہیں اور نطنز جوہری تنصیب بھی انہی میں سے ایک ہے۔