صدرِ ایران: ملک میں متنازعہ معاملات پر ریفرنڈم ممکن ہے

روحانی نے تہران  میں نوجوانوں اور طلباء سے ملاقات میں ملک کے عمومی مسائل  سے متعلق اپنے جائزے پیش کیے

1204489
صدرِ ایران: ملک میں متنازعہ معاملات پر ریفرنڈم ممکن ہے

ایرانی  صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ متنازعہ معاملات پر ریفرنڈم کرایا جا سکتا ہے۔

روحانی نے تہران  میں نوجوانوں اور طلباء سے ملاقات میں ملک کے عمومی مسائل  سے متعلق اپنے جائزے پیش کرتے ہوئے نوجوانوں سے عملی زندگی میں مزید فعال کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔

ملکی پیش رفت اور ترقی کی راہ میں پیش رفت حاصل کرسکنے کے لیے نظریاتی یکجہتی کی ضرورت ہونے کو بیان کرنے والے روحانی نے اس معاملے میں نوجوانوں سے بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی  ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "کوئی بھی شخص یہ نا کہے کہ ہم پولنگ میں حصہ لیتے ہیں تا ہم ہمارے مسائل حل نہیں ہوتے،  مسائل کے مکمل طور پر حل نہ کیے  جانے کے دعوے درست ہیں لیکن ان کے حل کے لیے ہم نئے اقدامات اٹھا سکتے ہیں۔ ہمیں آئینی امکانات سے استفادہ کرنا چاہیے۔ لہذا آئین  کی ہی رو سے پارلیمنٹ نظریاتی اختلافات کے معاملے پر ریفرنڈم کراتے ہوئے مسائل کا حل تلاش کر سکتی ہے۔

یاد رہے کہ ایرانی صدر نے انقلاب ِ ایران کی سالگرہ کی مناسبت سے 11 فروری 2018 کو منعقدہ ایک تقریب  سے خطاب میں متنازعہ معاملات پر  ریفرنڈم کر ا سکنے کا پہلی بار ذکر کیا تھا۔

جس پر قدامت پسند حلقوں نے ردِ عمل کا مظاہرہ کیا تھا۔



متعللقہ خبریں