لیبیا: ایران کے بحری جہاز کو تحویل میں لے لیا گیا

مصراتہ بندرگاہ کے قریب امریکی پابندیوں کی فہرست میں شامل ایرانی پرچم بردار بحری جہاز کو تحویل میں لے لیا گیا، تفتیش مکمل ہونے اور کنٹینروں میں ممنوعہ مال نہ ہونے کی تصدیق ہونے تک جہاز کو بندرگاہ پر رکھا جائے گا: لیبیا قومی مفاہمت حکومت

1191211
لیبیا: ایران کے بحری جہاز کو تحویل میں لے لیا گیا

لیبیا میں خلیفہ حفتر سے منسلک فورسز  کے طیاروں نے قومی مفاہمت حکومت  کے دارالحکومت طرابلس کے جنوبی ٹھکانوں پر حملے کئے۔

فوجی ذرائع سے موصول معلومات کے مطابق حفتر فورسز کے طیاروں نے الفلاح کے علاقے میں الکاکا فوجی بیس کو نشانہ بنایا۔

تاہم لیبیا  کے الاحرار ٹیلی ویژن چینل کی فوجی ذرائع کے حوالے سے نشر کردہ خبر کے  مطابق نامعلوم ڈرون نے دارالحکومت کے متعدد مقامات پر بمباری کی ہے۔

اس دوران حفتر فورسز کے ترجمان احمد المسماری نے بھی جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ قومی مفاہمت حکومت کے طیاروں نے دارالحکومت طرابلس کے انٹرنیشنل ائیر پورٹ اور قومی ائیر بیس  کے اطراف میں 6 فضائی حملے کئے ہیں۔ حملوں میں بھاری بموں کا استعمال کیا گیا لیکن انہیں ہدف کو نشانہ بنانے میں کامیابی نہیں ہوئی۔

مسماری کے مطابق قومی مفاہمت حکومت کے طیاروں نے طرابلس انٹرنیشنل ائیر پورٹ کے قریب ایک عمارت کو ہدف بنایا جس کے نتیجے میں بعض شہری زخمی ہو گئے ہیں۔

دوسری طرف قومی مفاہمت حکومت  نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ملک کے مغرب میں مصراتہ بندرگاہ کے قریب امریکی پابندیوں کی فہرست میں شامل ایرانی پرچم بردار بحری جہاز کو تحویل میں لئے جانے کا اعلان کیا ہے۔

اعلان کے مطابق 144 کنٹینروں پر مشتمل بحری جہاز کو مصراتہ بندرگاہ پر لایا گیا ہے اور کسٹم ٹیموں کی طرف سے ضروری کاروائیاں شروع کر دی گئی ہیں۔

اٹارنی جنرل کی تفتیش مکمل ہونے اور کنٹینروں میں ممنوعہ مال نہ ہونے کی تصدیق ہونے تک جہاز کو بندرگاہ پر رکھا جائے گا۔

واضح رہے کہ لیبیا کے مشرق میں فوجی قوت کے لیڈر جنرل حفتر نے دارالحکومت طرابلس  پر قبضے کے لئے 4 اپریل کو حملے کا حکم دیا جس کے جواب میں قومی مفاہمت حکومت نے بھی "برکان الغضب" نامی آپریشن کا آغاز کر وا دیا تھا۔



متعللقہ خبریں