ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے استعفی پیش کر دیا
ایرانی عوام اور متعلقہ حکام نے گذشتہ 47 ماہ میں جس شائستگی کا مظاہرہ کیا ہے اس پر میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور اپنے عہدے کے دوران جو خدمات میں ادا نہیں کر سکا اور جو کمیاں رہ گئی ہیں ان پر تہہ دل سے معذرت خواہ ہوں: جواد ظریف
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے انسٹاگرام پیج سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ وہ اپنے عہدے کو جاری نہیں رکھ سکیں گے۔
بیان میں ظریف نے کہا ہے کہ عزیز اور دلیر ایرانی عوام اور متعلقہ حکام نے گذشتہ 47 ماہ میں جس شائستگی کا مظاہرہ کیا ہے اس پر میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور اپنے عہدے کے دوران جو خدمات میں ادا نہیں کر سکا اور جو کمیاں رہ گئی ہیں ان پر تہہ دل سے معذرت خواہ ہوں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان عباس موسوی نے ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی IRNA کے لئے جاری کردہ بیان میں استعفے کی تصدیق کر دی ہے۔
تاہم ظریف کے استعفے کی وجہ سے متعلق تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
صدارتی دفتر کے سربراہ محمد واعظ نے سوشل میڈیا پیج سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ظریف کے استعفے کی صدر حسن روحانی کی طرف سے منظوری کی بات درست نہیں ہے۔
ایرانی اسمبلی کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ حشمت اللہ فلاحت پیشے نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ ظریف اس سے قبل بھی چند مرتبہ استعفی پیش کر چکے ہیں لیکن اس دفعہ انہوں نے رائے عامہ کے لئے استعفے کے فیصلے کا اعلان کر دیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ صدر حسن روحانی کے بھی اس فیصلے کو قبول کرنے کے خواہش مند ہیں۔
دوسری طرف سوشل میڈیا سے شئیر کئے گئے بیانات میں دعوے کئے گئے ہیں کہ شامی انتظامیہ کے لیڈر بشار الاسد کے کل کے دورہ تہران کو ظریف سے پوشیدہ رکھا گیا جس کے ردعمل میں ظریف نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
متعللقہ خبریں
اسرائیل کی طرف سے شام پر راکٹ حملہ
ملک کے جنوبی علاقے کے بعض مقامات کو اسرائیلی فورسز کی طرف سے راکٹوں کے ساتھ ہدف بنایا گیا ہے: سانا