استنبول اجلاس ایرانی اور عرب ذرائع ابلاغ میں
عرب اور ایرانی ذرائع ابلاغ نے ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان کی میزبانی میں اور صدر ولادی میر پوتن، صدر امانوئیل ماکرون اور چانسلر انگیلا مرکل کی شرکت سے استنبول میں منعقدہ چہار رکنی سربراہی اجلاس کو اپنی اشاعتوں اور نشریات میں وسیع جگہ دی
عرب اور ایرانی ذرائع ابلاغ نے ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان کی میزبانی میں اور روس کے صدر ولادی میر پوتن، فرانس کے صدر امانوئیل ماکرون اور جرمن چانسلر انگیلا مرکل کی شرکت سے استنبول میں منعقدہ چہار رکنی سربراہی اجلاس کو اپنی اشاعتوں اور نشریات میں وسیع جگہ دی ہے۔
قطر کے الجزیرہ ٹیلی ویژن چینل سمیت عرب دنیا کے متعدد ٹیلی ویژن چینلوں نے اجلاس کو براہ راست نشر کیا۔
الجزیرہ کی سرکاری انٹر نیٹ سائٹ پر موضوع سے متعلق شائع ہونے والی خبر میں شام میں نئے آئین کے پہلو پر زور دیا گیا ہے جبکہ سعودی عرب کے مالی تعاون کے حامل اور دوبئی سے نشریات دینے والے العریبیہ ٹیلی ویژن چینل نے خبر کو "استنبول کے اجلاس نے اسد کی قسمت کا فیصلہ شامی عوام کے ہاتھ میں چھوڑ دیا " کی سرخی کے ساتھ نشر کیا ہے۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اجلاس کے بارے میں پیش رفتوں کو کرنٹ نیوز کے ساتھ پیش کیا اور تفصیلی خبر کو "آئینی کمیٹی کی تشکیل اور شام کی زمینی سالمیت کے دفاع پر زور" کی سرخی کے ساتھ شائع کیا ہے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے لمحہ بہ لمحہ پیش رفتوں کو اپنی نشریات میں فٹ نوٹ کے ساتھ اپنے ناظرین تک پہنچایا اور ویب سائٹ نے صدر ایردوان کے اس بیان کو سرخی بنایا کہ جس میں انہوں نے کہا ہے کہ " ہم اپنے ان اقدامات سے یقیناً ایران کو بھی باخبر کریں گے"۔
INSA خبر رساں ایجنسی نے "استنبول میں شام سے متعلق سنجیدہ اور تعمیری اجلاس" کی سرخی کے ساتھ شائع کیا جبکہ عراقی علاقائی کرد انتظامیہ کے ردوا ٹی وی نے استنبول اجلاس سے متعلق خبر کے لئےصدر ایردوان کے اس بیان کو سرخی بنایا کہ جس میں انہوں نے کہا ہے کہ " ہم فرات کے مشرق سے محسوس کئے جانے والے خطرات کو برطرف کر دیں گے"۔
متعللقہ خبریں
متحدہ عرب امارات: ملکی تاریخ کی شدید ترین بارشیں، پروازیں اور تعلیمی سرگرمیاں معطل
حالیہ 24 گھنٹوں کے دوران ملکی تاریخ کی بھاری ترین بارانی مقدار ریکاڈ کی گئی ہے: قومی محکمہ موسمیات