اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی برائے شام کی مسئلے کے حل کی کوششیں
مستورا نے امریکہ، جرمنی، برطانیہ، فرانس، سعودی عرب اور اردن کے حکام کے ساتھ سوئس شہر جنیوا میں مسئلہ شام پر مذاکرات کیے
اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی اسٹیفن دی مستورا شام کے لیے اپنی سفارتی کوششوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
مستورا نے امریکہ، جرمنی، برطانیہ، فرانس، سعودی عرب اور اردن کے حکام کے ساتھ سوئس شہر جنیوا میں مسئلہ شام پر مذاکرات کیے۔
اقوام متحدہ کے جنیوا دفتر میں بند کمرے میں ہونے والے اس اجلاس میں اقوام ِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی 2254 نمبر کی قرار داد کے دائرہ کار میں مسئلہ شام کے حل پرغور کیا گیا۔
مذاکرات کے بعد دی مستورا کے دفتر سے جاری کردہ تحریری اعلان میں کہا گیا ہے کہ شام کی تازہ صورتحال اور بدلنے والے حالات پر معلومات کا تبادلہ کیا گیا ہے،
اعلامیہ کے مطابق شرکاء اجلاس کا کہنا ہے کہ شام کے جنوب مغربی علاقوں میں جاری فوجی آپریشنز میں اضافہ باعث تشویش ہے ، ہم علاقے میں پر تشدد واقعات کو فوری طور پر روکنے کی اپیل کرتے ہیں۔
اجلاس میں علاوہ ازیں شام میں کسی سیاسی مصالحت کے حصول کے لیے عالمی اداکاروں کے درمیان مشترکہ زمین ہموار کرنے کے لیے تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
دی مستورا کا کہنا ہے کہ اجلاس میں شریک 66 ممالک کے سیاسی سلسلے کے بارے میں اقوام متحدہ سے تعاون کی ایک بار تصدیق ہونا باعث مسرت ہے۔
اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ دی مستورا نے آئینی کمیشن اور سیاسی سلسلے پر زیادہ وسیع پیمانے پر غور کے لیے فریقین کو جنیوا آنے کی دعوت دی ہے۔