یہ صورتحال سیاسی ڈائیلاگ کی اور خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ناکامی کا نتیجہ ہے

حلب میں اس وقت جو صورتحال درپیش ہے اور عمومی معنوں میں  شام کا یہ  پانچ سالہ المیہ تمام انسانی و اخلاقی اقدار کی توہین ہے۔ سٹیفن  او برین

557342
یہ صورتحال سیاسی ڈائیلاگ کی اور خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ناکامی کا نتیجہ ہے

اقوام متحدہ نے حلب میں انسانی امداد پہنچانے کے لئے شام کی جنگ میں شامل فریقوں سے فائر بندی کی اپیل کی ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی امور کے ذمہ دار نائب سیکرٹری جنرل اور ہنگامی امدادی کوآرڈی نیٹر سٹیفن  او برین  نے اقوام متحدہ  کی سکیورٹی کونسل میں خطاب کے دوران کونسل اور تمام متعلقہ ممالک سے اپیل کی ہے کہ حلب میں انسانی امداد کی رسائی کے لئے کم از کم 48 گھنٹے  کی فائر بندی کی جائے اور امدادی کانوائے کے بحفاظت گزرنے کو یقینی بنایا جائے۔

او برین نے کہا ہے کہ صرف روس کو ہی نہیں تمام فریقین کو فائر بندی کی طرف مائل ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حلب کے مشرق میں 2 لاکھ 75 ہزار افراد اور مغرب میں تقریباً ڈیڑھ ملین افراد بنیادی ضروریات کی عدم موجودگی میں  زندگی گزار رہے ہیں۔

او برین  نے کہا کہ امداد پہنچانے کی گزرگاہ کا تعین کر لیا گیا ہے  اور اس وقت اسٹاک اور 50 ٹرالروں  کا کانوائے تیار  ہے۔

انہوں نے کہا کہ حلب میں اس وقت جو صورتحال درپیش ہے اور  عمومی معنوں میں  شام کا یہ  پانچ سالہ المیہ تمام انسانی و اخلاقی اقدار کی توہین ہے۔

او برین نے کہا کہ یہ صورتحال سیاسی ڈائیلاگ کی   اور خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ناکامی کا نتیجہ ہے۔ یہ وقت اختلافات کو ایک طرف رکھ کر انسانیت کی اس توہین کا سدّ باب کرنے  کا وقت ہے۔

خطاب کے بعد کونسل کے اراکین نے بند کمرے کے مذاکرات میں بھی اس موضوع پر بات چیت کی تاہم مذاکرات کے بعد کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔



متعللقہ خبریں