فلوجہ میں گھمسان کی لڑائی،عراقی فوج کی پیش قدمی جاری
فلوجہ شہر میں گھمسان کی لڑائی کے بعد مشترکہ عراقی دستے شہر کے وسط میں واقع سرکاری کمپلیکس کے بہت قریب پہنچ گئی ہیں
فلوجہ شہر میں گھمسان کی لڑائی کے بعد مشترکہ عراقی دستے شہر کے وسط میں واقع سرکاری کمپلیکس کے بہت قریب پہنچ گئی ہیں۔
بتایا گیا ہےکہ اس آپریشن کے د دوران 46 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی بھی ہوئے ہیں۔
اس دوران یہ خبریں بھی گردش میں ہیں کہ داعش کے بقیہ عناصر شمال میں جزیرہ الخالدیہ کی جانب فرار ہو گئے ہیں۔
فلوجہ آپریشن کے کمانڈر کے مطابق، معرکوں میں ابھی تک مرکزی کردار انسداد دہشت گردی کے ادارے اور معاون دستوں کا ہے۔
ادارہ شدت پسندوں کے خلاف مختلف نوعیت کی لڑائیوں میں مصروف جنگ ہے جس کے دوران شہر کے اولمپک گراؤنڈ پر عراقی پرچم بلند کر دیا گیا اور اس کے علاوہ صنعتی علاقے پر بھی مکمل کنٹرول حاصل کر لیا گیا ہے۔
فوجی ذرائع کے مطابق،بین الاقوامی اتحاد اور فوج کی مدد سے داعش تنظیم کے دفاعی ڈھانچے کی کمر توڑ دی گئی ہے جب کہ شورش زدہ علاقوں سے ہزاروں خاندانوں کو محفوظ طریقے سے نکال لیا گیا۔
دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ مشترکہ دستے فلوجہ کے وسط میں واقع الموظفین پُل کا کنٹرول واپس لینے میں کامیاب ہوگئیں جہاں درجنوں جنگجوؤں کے مارے جانے اور فرار ہونے کے بعد داعش کے بہت کم ارکان باقی رہ گئے ہیں۔
پولیس افسر رائد جودت کے مطابق۔ داعش کے شدت پسند شہر کے مغرب میں دو علاقوں الحلابسہ اور البوعلوان کی جانب فرار ہوگئے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ مذکورہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر عراقی دستے متعین ہیں۔