اقوام متحدہ کی امداد کی شام میں ترسیل کی راہ میں رکاوٹیں
ملک بھر میں 6 لاکھ کے قریب انسان محاصرے کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے انسانی امور کے ذمہ دار ڈپٹی سیکرٹری اور ہنگامی حالات کے رابطہ افسر اسٹیفن او برائن کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے امدادی قافلوں کی ترسیل کی 34درخواستوں میں سے محض 14 کا شامی انتظامیہ نے مثبت میں جواب دیا ہے۔
اوبرائن نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منعقدہ شام کو انسانی امداد کی ترسیل اجلاس میں ویڈیو کانفرس کے ذریعے رابطہ قائم کرتے ہوئے تازہ معلومات سے آگاہی کرائی۔
ملک بھر میں 6 لاکھ کے قریب انسانوں کے محاصرے کے اندر زندگی بسر کرنے کا ذکر کرنے والے او برائن نے بتایا کہ ان انسانوں کی ایک بڑی اکثریت ملکی انتظامیہ کے محاصرے میں ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ شامی حکومت ہمارا ہدف ہونے والی آبادی کے 40 فیصد سے زائد تک بنیادی ضروریات کی ترسیل کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔
او برائن کا کہنا تھا کہ اجازت دیے جانے والے ٹریلروں سے طبی سازو سامان اور بچوں کی غذا کو نکالنا ایک غیر انسانی فعل ہے، جس کا مطلب عوام کو سزا دینا ہے۔