عراق میں ٹیکنو کریٹ حکومت کے قیام کا مطالبہ
صدر کے حامیوں نے بروز ہفتہ پارلیمنٹ میں گھستے ہوئے کئی گھنٹوں تک کاروائی کی

عراق میں ٹیکنو کریٹ حکومت کے قیام کے خواہاں شیعہ مذہبی پیشوا مقتدی الا اصدر کے حامیوں نے دارالحکومت بغداد کے گرین زون کے سامنے اپنے احتجاجی مظاہرے کو ختم کر دیا ہے۔
سرکاری عمارتوں کے واقع ہونے والے گرین زون میں مظاہرین کے نام پر تقریر کرنے والے اخلاص الا عبیدی کا کہنا تھا کہ "ٹیکنو کریٹ حکومت کو واحد نشست کے ذریعے قائم کیے جانے ضرورت ہے، اگر ایسا ممکن نہ ہو سکا تو پھر ہم وزیر اعظم ، اسپیکر اسمبلی اور صدر کو ان کے عہدوں سے ہٹانے کے بعد قبل از وقت انتخابات کے مرحلے کو شروع کریں گے۔ اگر اس پر بھی عمل در آمد نہ کیا جا سکا گیا تو پھر ہم مذکورہ حکام کے دفاتر میں گھستے ہوئے سول نا فرمانی کاروائی یا پھر بھوک ہڑتال شروع کریں گے۔"
واضح رہے کہ صدر کے حامیوں نے بروز ہفتہ پارلیمنٹ میں گھستے ہوئے کئی گھنٹوں تک کاروائی کی تھی۔
ان مظاہرین کو باہر نکالے جانے کے بعد پارلیمنٹ تشریف لیجاتے ہوئے جائزہ لینے والے وزیر اعظم حیدر آبادی نے اس واقع کے ذمہ داروں کو گرفتار کرتے ہوئے انہیں عدالت کے کٹہرے میں پیش کیے جانے کی ہدایت کی تھی۔
سیاسی بحران در پیش ہونے والے عراق میں دہشت گرد حملوں کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے۔
اہل تشیع کی اکثریت کے مقیم ہونے والے سماوے شہر میں دہشت گرد تنظیم داعش کل دو کار بم حملوں میں 33 افراد ہلاک جبکہ 75 زخمی ہو گئے۔